جسٹس یو یو للت، جسٹس رویندر بھٹ اور جسٹس بیلا ترویدی کی بینچ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت کے مجرم Contempt Of Court مالیا کو محض سزا دینے کے معاملے کی سماعت چار برسوں سے زیر التواء ہے۔ اسے 2017 میں مجرم قرار دیا گیا تھا اور اسی وقت سے یہ مقدمہ زیر التوا ء Case Is Pending ہے۔
مرکزی حکومت کو بار بار حکم دینے کے باوجود مجرم کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بینچ نے کہا کہ ہم مزید انتظار نہیں کر سکتے۔ یہ مالیا پر منحصر ہے کہ اسے خود پیش ہونا ہے یا وکیل کے ذریعے۔
سپریم کورٹ نے 14 جولائی 2017 کو مالیا کو توہین عدالت کا مجرم قرار دیا تھا۔ مالیا کو اپنے بچوں کے بینک کھاتوں میں 40 ملین امریکی ڈالر کی منتقلی کا انکشاف نہ کرنے کا مجرم پایا گیا تھا۔ بینکوں کے 900 کروڑ روپیے سے زیادہ کی ادائیگی کے مختلف امور میں سے اسے بغیر عدالتی حکم کے اپنے بینک کھاتے سے لین-دین کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
توہین عدالت کا مجرم ٹھہرائے جانے کے بعد مالیا نے اگست 2020 میں نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی جسے خارج کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مرکزی وزارت داخلہ کو توہین عدالت کیس میں مالیا کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ کچھ قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے ان کی برطانیہ سے حوالگی میں رکاوٹ آ رہی ہے۔