علی گڑھ: ریاست اترپردیش کے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد کی مزید تین ویڈیوز سامنے آئی ہیں، جس میں این سی سی کیڈٹس 'بولو بنسی مہاراج کی جے' کے نعرے لگاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اے ایم یو کی تاریخی عمارت اسٹریچی ہال میں یوم جمہوریہ کی تقریب منعقد ہوئی، جس کا ایک ویڈیو گزشتہ دیر رات سے سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں این سی سی کیڈٹس 'بولو بنسی مہاراج کی جے' کے نعرے لگاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
Bansi Maharaj ki Jai chanting in AMU اے ایم یو میں بنسی مہاراج کی جے کے نعرے لگانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
سوشل میڈیا پر اے ایم یو کا ایک اور ویڈیو وائرل ہورہا ہے، جس میں 26 جنوری کی تقریب کے دوران این سی سی کیڈٹس 'بولو بنسی مہاراج کی جے' کے نعرے لگاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ طلبا رہنماؤں نے انتظامیہ سے اس معاملہ میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ Video of Bansi Maharaj ki Jai chanting in AMU goes viral
واضح رہے کہ یوم جمہوریہ تقریب کے اختتام کے بعد کی ہی ایک ویڈیو 26 جنوری کو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی تھی، جس میں این سی سی کے کیڈٹس 'اللہ اکبر کے نعرے' لگاتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔ ہندو شدت پسند تنظیموں کی جانب سے اعتراضات کے بعد نعرے لگانے والے انڈر گریجویشن کے طالب علم وحیدالزماں کو یونیورسٹی انتظامیہ نے معطل کردیا اور تھانہ سول لائن میں نامعلوم افراد کے خلاف دفعہ 153B اور 505 کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا۔ علیگڑھ کے رکن پارلیمان ستیش گوتم نے بھی اس کے خلاف بیان جاری کرکے طلباء کے معطلی اور ایف آئی آر درج کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔Republic Day اے ایم یو میں یوم جمہوریہ کے موقع پر نعرۂ تکبیر کی مبینہ نعرے بازی
اس پورے معاملے پر یونیورسٹی طلباء اور طلباء رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر یوم جمہوریہ پر اللہ اکبر کے نعرے لگانا غیر قانونی ہے تو بنسی مہاراج کا نعرہ لگانا بھی مذہبی نعرہ ہے، اس لیے ان طلباء کو بھی یونیورسٹی انتظامیہ معطل کرے، جنہوں نے بنسی مہاراج کی جے ہو کے نعرے لگائے ہیں، جن کی شناخت وائرل ویڈیو میں بآسانی کی جا سکتی ہے۔ اسی لیے دیر رات یونیورسٹی طلباء بڑی تعداد میں یونیورسٹی پراکٹر دفتر پہنچ کر بنسی مہاراج کی جے ہو کے نعرے لگانے والے طلباء کو بھی معطل کرنے کا مطالبہ کرنے پہنچے۔ فی الحال یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔