چنڈی گڑھ: چنڈی گڑھ یونیورسٹی میں لڑکیوں کے باتھ روم کے اندر سے ویڈیو بناتے ہوئے ایک طالبہ رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔ الزام ہے کہ طالبہ نے باتھ روم کے اندر نہاتے ہوئے 60 طالبات کا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم طالبہ نے قابل اعتراض ویڈیوز اپنے ایک مرد دوست کو بھیجا تھا جسے وائرل کر دیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد چنڈی گڑھ یونیورسٹی کے طلباء نے رات کو احتجاج کیا۔ Viral Video Of Chandigarh University
چنڈی گڑھ یونیورسٹی کی طالبات کے نہانے کا ویڈیو وائرل معاملے میں ملزم گرفتار چندی یونیورسٹی میں طالبات کا قابل اعتراض ویڈیو وائرل کرنے کے معاملے میں موہالی کے ایس ایس پی وویک سونی نے کہا کہ 'ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمہ نے صرف اپنی ویڈیو بنائی ہے نہ کہ دیگر لڑکیوں کی۔ اس لیے علاوہ ایس ایس پی نے کہا کہ اس معاملے میں کسی بھی طالبہ نے خودکشی نہیں کی ہے۔
طلباء نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاج کے پیش نظر پولیس کو موقع پر بلایا گیا۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہنگامہ آرائی کے دوران ایک طالبہ بیہوش ہوگئی تھی۔ یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی پر پنجاب کابینہ کے وزیر ہرجوت سنگھ بینس کا ٹویٹ منظر عام پر آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام طلباء سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ ملزمین کو بخشا نہیں جائے گا، یہ انتہائی حساس معاملہ ہے۔ یہ ہماری بہنوں کی عزت کا معاملہ ہے، ہرجوت بینس نے کہا کہ ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے موہالی کے ایس ایس پی ویوک سونی نے کہا کہ سات لڑکیوں کی خودکشی کرنے کی خبر افواہ ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کسی لڑکی نے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ اس واقعے میں کسی لڑکی کو اسپتال میں داخل نہیں کرایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعہ کا صرف ایک ویڈیو بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ کوئی اور ویڈیو نہیں بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نوٹس میں ابھی تک صرف ایک ویڈیو کے علاوہ کوئی اور ویڈیو نہیں آیا، براہ کرم افواہوں پر توجہ نا دیں۔
مزید پڑھیں:۔دو طالبات کے درمیان لڑائی کا ویڈیو وائرل
پنجاب کے موہالی میں چنڈی گڑھ یونیورسٹی میں ہفتہ کی آدھی رات کو ہنگامہ ہوا۔ یہاں پڑھنے والی ایک طالبہ نے تقریباً 60 طالبات کا نہاتے ہوئے ویڈیو وائرل کیا۔ اس نے یہ ویڈیوز شملہ میں رہنے والے اپنے دوست کو بھیجے تھے اور اس نے اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ اس کا علم ہوتے ہی آٹھ طالبات نے خودکشی کی کوشش کی۔ ویڈیو بنانے والی لڑکی اور وائرل کرنے والا اس کا دوست دونوں کا تعلق ہماچل پردیش سے ہے۔ پولیس نے ویڈیو بھیجنے والی طالبہ کو حراست میں لے لیا ہے۔