کورونا انفیکشن کے اس دور میں بہت سی زندگیاں سانس کے لیے ترس رہی ہیں، کہیں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے سانسیں بند ہو رہی ہیں تو کہیں بروقت دوا دستیاب نہ ہونے پر زندگیاں دم توڑ رہی ہیں۔
بھارت میں مریضوں کی موت کی وجہ کورونا کے ساتھ ساتھ وہ نظام بھی ہے جو برسوں سے وینٹی لیٹر پر پڑا ہوا ہے۔ پھر ایسے نظام سے کیسے کورونا کو شکست دی جاسکتی ہے۔
دراصل پی ایم کیئرس فنڈ سے ریاستوں کو وینٹی لیٹر دیئے گئے تھے لیکن کئی ریاستوں میں یہ نظام خود وینٹی لیٹر پر ہے۔ اسپتالوں میں انتظامات کی حالت یہ ہے کہ وزیر اعظم کیئرس فنڈ سے دیئے جانے والے وینٹی لیٹر پر دھول پڑے ہوئے ہیں یا پھر وینٹی لیٹر چلانے والا کوئی ٹیکنیشین نہیں ہے۔
ایسی صورت حال اس وقت ہے جب حکومتی اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں اوسطاً 3800 سے 4 ہزار افراد روز وبا کے شکار ہو رہے ہیں۔
اسپتالوں میں مریضوں کے کنبہ والے انتظامیہ سے وینٹی لیٹر فراہم کرانے کی منتیں کررہے ہیں اور ان وینٹی لیٹر کی امید میں بہت سی زندگیاں موت کی آغوش میں جارہی ہیں، لیکن ریاستوں کے اسپتالوں میں زنگ آلود نظام کی صورتحال دیکھ کر آپ کو رونا آئے گا۔
ریاست | پی ایم کیئر فنڈز سے حاصلوینٹی لیٹر | استعمال نہ ہونے والےوینٹی لیٹر | استعمال نہ ہونے کی وجہ | |
بہار | 30 | 30 | ٹیکنیشین کی کمی | |
کرناٹک | 3025 | 1166 | تکنیکی مسائل | |
پنجاب | 809 | 251 | انجینیئر کی کمی | |
اتراکھنڈ | 700 | 30 | انجینیئر کی کمی | |
ہماچل پردیش | 500 | 452 | ضرورت نہیں پڑی | |
کیرالا | 480 | 36 | تکنیکی مسائل | |
چھتیس گڑھ | 230 | 10 | تکنیکی مسائل |
بہار
ریاست بہار کو گزشتہ برس پی ایم کیئرس فنڈ سے 30 وینٹی لیٹر فراہم کے گئے تھے لیکن ایک بھی استعمال نہیں ہوا، جس کی وجہ سے ریاست میں ٹیکنیشن کی کمی بتائی گئی اور ٹیکنیشین نہ ہونے کی وجہ سے یہ زندگی بچانے والی مشینیں اس وقت صرف ای کھوکھلے ڈبہ کے مانند ہے۔ بہار میں انتظامات کا عالم یہ ہے کہ پوری ریاست میں 207 وینٹی لیٹر، ٹیکنیشن کی کمی کی وجہ سے بیکار پڑے ہوئے ہیں۔
ریاست کے 31 اضلاع میں 6-6 وینٹی لیٹر بیکار پڑے ہوئے ہیں وہ بھی کورونا انفیکشن کے دوران جہاں مریض سانس لینے کی امید میں اسپتال تو پہنچ جاتا ہے لیکن وہاں وینٹی لیٹر ہونا یا نہ ہونے کے برابر ہے۔ گزشتہ سال 1700 سے زیادہ لیب ٹیکنیشن آسامیوں کے لیے انٹرویو کے عمل کو پورا کیے جانے کے باوجود نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
پنچاب
پنجاب کو پی ایم کیئرز فنڈ سے 809 وینٹی لیٹر ملے، ان میں سے صرف 558 وینٹی لیٹر انسٹال کیے گئے ہیں جبکہ 251 ابھی بھی سرکاری اسپتالوں میں زنگ آلود پڑے ہیں۔ حکومت کے مطابق وینٹی لیٹر لگانے کے لیے پنجاب میں صرف ایک انجینئر تعینات کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ مشینیں مریضوں کے لیے کام کرنے سے قاصر ہیں۔
کرناٹک
کرناٹک نے پی ایم کیئرس فنڈ سے 3025 وینٹی لیٹر حاصل کیے، جن میں سے صرف 1،859 وینٹی لیٹر ہی استعمال ہورہے ہیں جبکہ باقی 1،166 وینٹی لیٹر بیکار پڑے ہیں۔
راجستھان