جمعرات کو اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے دارالعلوم دیوبند کا دورہ کیا اور دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدرسی سے ادارے کے گیسٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران جہاں ادارے کے ذمہ داران نے اشفاق سیفی کو ادارے کی تعلیمی نظام اور خدمات کے بارے میں تفصیل سے بتایا، وہیں چیئرمین نے ادارے کی تعلیم اور یہاں دی جانے والی حب الوطنی کی بھی بھرپور تعریف کی۔ Ashfaq Saifi Visit Darul Uloom Deoband
اس دوران انہوں نے دارالعلوم دیوبند کی لائبریری، مسجد رشید اور دیگر تاریخی مقامات کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند ایک عالمی شہرت یافتہ اور تاریخی تعلیمی ادارہ ہے جہاں تعلیم کے ساتھ ساتھ حب الوطنی کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ دارالعلوم دیوبند اور اس کے علمائے کرام نے ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے، ریشمی رومال تحریک چلانے والے شیخ الہند مولانا محمود حسن اسی دارالعلوم دیوبند کے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دینی تعلیم کے ساتھ دنیاوی تعلیم بھی دیتا ہے، جو ملک کے وزیر اعظم کا خواب ہے کہ ’’مسلمانوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور ایک ہاتھ میں کمپیوٹر‘‘ کے خواب کو پورا کر رہا ہے۔ انہوں نے دارالعلوم دیوبند پر دہشت گردی کا الزام لگانے میں معلومات کی کمی بتائی اور کہا کہ ایسے لوگوں کو پہلے دارالعلوم دیوبند میں آنا چاہیے اور یہاں کی تعلیمی نظام اور خدمات کو قریب سے دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند اور اس کے علمائے کرام نے ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے، ملک اسے کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔