لکھنؤ: اترپردیش میں اسمبلی کی دو نششتوں پر ہوئے والے ضمنی الیکشن میں شام پانچ بجے تک تقریباً 40فیصدی رائے دہندگان نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔ریاستی الیکشن افسر منوج کمار نے بتایا کہ ووٹنگ سخت سیکورٹی کے درمیان طے شدہ وقت سات بجے سے شروع ہو گئی تھی۔ رامپور کی سوار سیٹ پر شام پانچ بجے تک تقریبا 41.78فیصد لوگوں نے ووٹنگ کی تھی۔ وہیں مرزاپور کی چھانبے(ریزرو) سیٹ پر 39.51فیصدی ووٹنگ تھی۔ ووٹنگ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئی اور کہیں سے بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
قابل ذکر ہے کہ چھانبے اسمبلی سیٹ پر اپنا دل کے راہل کول کے انتقال کے بعد ضمنی الیکشن ہوا ہے ۔یہاں راہل کول کی بیوی رنکی کول انتخابی میدان میں ہیں جبکہ سوار سیٹ ایس پی لیڈر عبداللہ اعظم کی اسمبلی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد خالی ہوئی ہے جس پر آج ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ شدید گرمی کی وجہ سے دوپہر 12 سے تین بجے کے درمیان ووٹنگ کی رفتار کچھ سست رہی اس کے بعد ووٹنگ کے لئے گھروں سے رائے دہندگان نکلتے دکھائی دئیے۔وہیں سماج وادی پارٹی(ایس پی)نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے کہ ووٹنگ سنٹروں پر رائے دہندگان کو شناختی کارڈ کے نام پر پریشان کیا جارہا ہے۔ رام پور کے ٹانڈا، دڑھیال، لنبا کھیڑا، اکبرآباد، رسولپور، فرید پور، کھیم پور، ملک قاضی میں رائے دہندگان کو بار بار شناختی کارڈ دکھانے کے لئے مجبور کیا جارہا ہے۔کچھ علاقوں میں پولیس رائے دہندگان کے ساتھ بدسلوکی کررہی ہے۔
UP By election سوار میں 41 اور چھانبے میں 39 فیصد ووٹنگ ہوئی - اترپردیش میں ضمنی انتخابات
اترپردیش میں ضمنی انتخابات لیے آج ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ سخت سیکورٹی کے درمیان طے شدہ وقت سات بجے سے شروع ہو گئی تھی۔ رامپور کی سوار سیٹ پر شام پانچ بجے تک تقریباً 41.78فیصد لوگوں نے ووٹنگ کی تھی۔ وہیں مرزاپور کی چھانبے(ریزرو) سیٹ پر 39.51فیصدی ووٹنگ تھی۔
Etv Bharat