امریکہ نے کابل کے ہوائی اڈے تک رسائی کی کوشش کرنے والے ہجوم پر زور دیا ہے کہ وہ کابل ایئرپورٹ سے دور رہیں کیونکہ برطانوی اور آسٹریلوی حکومتوں نے دہشت گردانہ حملے کے شدید خطرے بارے میں خبردار کیا ہے۔
جمعرات کو یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا جب مغربی فوجیوں نے 31 اگست کو انخلا کی آخری تاریخ سے پہلے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی شہریوں اور افغانیوں کو نکالنے کی جلدی کی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے بدھ کے روز ایک الرٹ جاری کیا تھا، جس میں اپنے شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کابل ہوائی اڈے پر سفر سے گریز کریں۔
کابل ایئرپورٹ کے دروازوں کے باہر حفاظتی خطرات کی وجہ سے ہم امریکی شہریوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ ائیرپورٹ پر سفر سے گریز کریں اور اس وقت ائیرپورٹ کے دروازوں سے گریز کریں جب تک کہ آپ کو امریکی حکومت کے نمائندے سے انفرادی ہدایات نہ ملیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ایک انتباہ میں کہا کہ "ایبی گیٹ ، ایسٹ گیٹ یا نارتھ گیٹ پر موجود افراد کو فوری طور پر نکل کر محفوظ مقام کی جانب منتقل ہوجانا چاہیے"۔
وہیں، برطانیہ کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان میں سڑک کے ذریعے سفر کرنا انتہائی خطرناک ہے۔ افغانستان میں سکیورٹی کی صورت حال غیر مستحکم ہے۔ دہشت گردوں کے حملوں کا مسلسل خطرہ بنا ہوا ہے اس لیے کابل حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سفر نہ کریں۔
بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ اگر آپ ہوائی اڈے کے علاقے میں ہیں تو کسی محفوظ مقام پر چلے جائیں اور اگلے مشورے کا انتظار کریں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ "کمرشل پروازیں فی الحال کام نہیں کر رہی ہیں۔ اگر آپ دوسرے طریقوں سے افغانستان کو محفوظ طریقے سے چھوڑ سکتے ہیں تو آپ کو فوری طور پر ایسا کرنا چاہیے۔