علامہ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعہ دنیائے اردو میں ایسا انقلاب برپا کیا اور ایسی روح پھونکی جسے محبان اردو کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔
علامہ اقبال کے یوم پیدائش پر ملک بھر میں شاعری اور ان کے فکروفن پر مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے اور علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔
اردو، جنوبی ایشیا کی ایک اہم اور بڑی زبان ہے۔ یہ بھارت کی اٹھارہ قومی زبانوں میں سے ایک ہے۔ یہ پاکستان کی سرکاری زبان ہے حالانکہ اس زبان پر عربی و فارسی کے اثرات ہیں لیکن عربی و فارسی کے برعکس یہ ہندی کی طرح ایک ہند آریائی زبان ہے جو برصغیر ہند میں پیدا ہوئی اور یہیں پلی بڑھی اور پروان چڑھی۔
تاریخی اعتبار سے دیکھیں تو اردو کی ابتدا بارہویں صدی کے بعد مسلمانوں کی آمد سے ہوتی ہے۔ یہ زبان شمال مغربی ہندوستان کے علاقوں سے رابطے کی زبان کے طور پر اُبھری، جب اس زبان کو ہندوی کہا جاتا تھا۔
عہد وسطیٰ میں اس مخلوط زبان کو مختلف ناموں سے جانا گیا، مثلاً ہندوی، زبان ہند، ہندی، زبانِ دہلی، ریختہ، گجری، دکنی، زبانِ اردوئے معلّٰی، زبان اردو وغیرہ۔
لغوی اعتبار سے اردو (اصل میں ترکی زبان کا لفظ ہے) جس کے معنیٰ لشکر، چھاؤنی یا شاہی پڑاؤ کے ہوتے ہیں۔ یہ لفظ دہلی شہر کے لیے بھی مستعمل تھا جو صدیوں مغلوں کا دارالحکومت رہا۔
واضح رہے کہ ان سب باتوں کے باوجود اردو کے بڑے قلم کار انیسویں صدی کے آغاز تک اپنی زبان اور بولی کو ہندی یا ہندوی کہتے ہیں۔