ہریانہ کے ضلع کرنال میں زرعی قوانین کی مخالف کررہے کسانوں کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے ان پر واٹر کینن چلائے اور ساتھ ہی آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے۔
گھرونڈا کے کیملا گاؤں کو مکمل طور سے چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ حالانکہ مہا پنچایت میں آدھے سے زیادہ پنڈال خالی نظر آئے۔
یہاں آج کسانوں سے خطاب کرنے کے لیے خود ریاست کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر آنے والے تھے لیکن ان کی آمد سے قبل ہی پولیس اور کسانوں کے درمیان تناؤ بڑھ گیا۔
کسانوں پر واٹر کینن کا استعمال جس کے بعد کسانوں نے یہاں موجود بیریکیڈ کو مبینہ طور پر توڑ دیا اور پولیس نے انھیں قابو کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا، ساتھ ہی آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے۔
اس کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں پنڈال کے باہر موجود ہیں اور یہاں وہ وزیر اعلی کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے آئے ہیں۔ حالانکہ ریاست بھر سے ہزاروں کی تعداد میں یہاں پہنچنے والے ہیں۔