اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Bihar Violence بہار میں تشدد پر اسمبلی میں ہنگامہ

ر آج بہار قانون ساز اسمبلی میں حکمراں اور اپوزیشن کے اراکین نے ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے اسمبلی کی کارروائی 16 منٹ بعد ہی 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔اجلاس کی کارروائی شروع ہوتے ہی حکمراں اور اپوزیشن کے اراکین نے سہسرام اور نالندہ میں تشدد کے واقعات کو لے کر شور مچانا شروع کردیا۔

بہار میں تشدد
بہار میں تشدد

By

Published : Apr 3, 2023, 10:56 PM IST

پٹنہ، سہسرام ور بہار شریف اور کچھ دیگر اضلاع میں تشدد کے واقعہ کو لے کر آج بہار قانون ساز اسمبلی میںحکمراں اور اپوزیشن کے اراکین نے ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے اسمبلی کی کارروائی 16 منٹ بعد ہی 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔اجلاس کی کارروائی شروع ہوتے ہی حکمراں اور اپوزیشن کے اراکین نے سہسرام اور نالندہ میں تشدد کے واقعات کو لے کر شور مچانا شروع کردیا۔

اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے اپوزیشن لیڈر وجے کمار سنہا کو بولنے کی اجازت دی۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بہار میں رام نومی کے جلوس کے دوران سہسرام، بہار شریف، مظفر پور اور بھاگلپور میں انتہائی افسوسناک اور شرمناک واقعات پیش آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ جب تعزیہ نکلتا ہے تو پتھراو نہیں ہوتا ہے لیکن رام نومی کے جلوس پر پتھراو کیا جاتا ہے اور پولس انتظامیہ اسے روکنے کی کوشش نہیں کرتی ہے۔

سنہا نے کہا کہ ہر تھانے میں امن کمیٹی کی میٹنگیں ہوئیں، اس کے باوجود تشدد کے واقعات پیش آئے۔ حساس علاقوں میں اس قسم کا واقعہ ہوا ہے پھر حکومت کیوں الرٹ نہیں تھی؟ جس تھانے میں یہ واقعہ پیش آیا وہاں کے تھانہ انچارج کو اس کا ذمہ دار کیوں نہیں ٹھہرایا جا رہا؟ انہوں نے کہا کہ سہسرام اور بھاگلپور کے ناتھ نگر میں بھی دھماکے ہوئے ہیں لیکن اعلیٰ حکام اسے پٹاخے کا دھماکہ بتا رہے ہیں۔ دوسری طرف سہسرام میں تھانہ انچارج مائیک لگا کر دفعہ 144 کے نفاذ کی بات کر رہے ہیں، لیکن ضلع مجسٹریٹ اس سے انکار کر رہے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ کے درمیان کوئی تال میل نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:Bihar Violence رام نومی تشدد، بہار شریف میں واقع سوبرس قدیم مدرسہ عزیزیہ کی درد بھری داستان

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details