اتر پردیش حکومت نے قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت ڈاکٹر کفیل خان کی تحویل منسوخ کرنے کے الہٰ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، اتر پردیش حکومت نے 12 دسمبر کو سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے۔
یوپی حکومت نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ڈاکٹر خان کا سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے کی تاریخ رہی ہے، اور اسی وجہ سے انہیں ملازمت سے معطل کردیا گیا، ایف آئی آر درج کی گئیں اور ان پر این ایس اے نافذ کیا گیا۔
مرکزی حکومت بھی اس درخواست میں شامل ہوگئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر خان نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے آس پاس نافذ امتناعی احکامات کے سیکشن 144 کی خلاف ورزیاں کی تھی اور یونیورسٹی کے باب سید گیٹ پر جمع ہوئے طلباء کے سامنے اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔