عبداللہ پر غیر قانونی طور پر اسلام قبول کرنے والوں میں رقم تقسیم کرنے کا الزام ہے۔ اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا ہے کہ عبداللہ کے مختلف بینک کھاتوں میں 75 لاکھ روپے آنے کے ثبوت ملے ہیں۔
اس میں بیرون ملک سے 17 لاکھ روپے آئے ہیں۔ عبداللہ جہانگیر عالم کوشل سے براہ راست رابطے میں تھے۔ اے ٹی ایس کا دعویٰ ہے کہ عبداللہ مولانا عمر گوتم کے الفاروق مدرسے، مسجد اور اسلامک دعوۃ سینٹر کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ یوپی اے ٹی ایس نے تقریباً 5 ماہ قبل مولانا عمر گوتم سمیت 2 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ یہ دونوں دہلی، نوئیڈا، گروگرام اور فرید آباد سمیت پورے این سی آر میں سرگرم تھے۔
یوپی اے ٹی ایس نے اب تک 17 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں مولانا عمر گوتم، عمر گوتم کے بیٹے عبداللہ، مولانا کلیم صدیقی، رامیشورم کاواڑے عرف آدم عرف ایڈم، بھوپریہ بندو عرف ارسلان مصطفیٰ، کوثر عالم، حافظ ادریس شامل ہیں۔
یوپی اے ٹی ایس کا الزام ہے کہ مولانا عمر گوتم کے بیٹے عبداللہ بھی اس معاملے سے وابستہ ہیں اور مذہب تبدیل کرنے والوں میں رقم تقسیم کرتے ہیں۔