نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) میں جمعرات کی رات دیر گئے روس-یوکرین جنگ کے حوالے سے ایک قرارداد منظور کی گئی۔ یوکرین میں ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کی ضرورت پر بھارت نے یو این جی اے میں بھی حصہ لیا، لیکن بھارت اور چین سمیت 32 ممالک نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔ یو این جی اے میں تاریخی ووٹنگ کے دوران مختلف ممالک نے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت کی۔ ووٹنگ کے اس عمل میں 141 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جب کہ سات ممالک نے اس کی مخالفت کی۔ وہیں ووٹنگ کے دوران بھارت اور چین سمیت 32 ارکان غیر حاضر رہے۔ یو این جی اے نے بھی ایک غیر پابند قرار داد منظور کی ہے۔ اس قرارداد میں روس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ دشمنی ختم کرے اور اپنی فوجیں واپس بلائے، تاہم روس نے اقوام متحدہ کی اس تجویز کی مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارت کے مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج روس یوکرین جنگ میں بھارت کے موقف سے متعلق فکرمند ہیں۔ اس جنگ میں لاکھوں لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ کمبوج نے کہا کہ بات چیت اور سفارت کاری ہی واحد راستہ ہے۔ بھارت اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔ بھارتی سفیر روچیرا کمبوج نے پی ایم مودی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی جنگ انسانی مفاد میں نہیں لڑی جاتی۔ جنگ سے دشمنی بڑھتی ہے۔ تشدد کسی کے مفاد میں نہیں۔ اس کے بجائے، مذاکرات اور سفارت کاری کے راستے پر فوری واپسی ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔