اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UN Security Council) میں افغانستان سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کے لئے اجلاس بلانے کا فیصلہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمار کی بات چیت کے بعد کیا گیا۔
بھارت کی صدر ات میں آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اجلاس (UNSC Meetin) میں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ میں بھارت کی مستقل نمائندہ اور اگست میں سلامتی کاونسل کے صدر اور سفیر ٹی ایس تیرومورتی نے بدھ کی شب ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ بھارت کے زیر صدارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں جمعہ 6 اگست کو افغانستان کی صورتحال کا جائزہ لینے سمیت دیگر اہم امور تبادلہ خیال کے میٹنگ کریں گے۔
افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمار نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو طا لبان کے حملوں اور ا ن کے ظلم و تشدد کے سبب افغانستان میں پیدا ہورہے بحران سے نمٹنے میں اہم کردار اداکرنا چاہیے۔ اتمار نے ٹویٹ کیا ہے کہ مذکورہ معاملے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کی پیش رفت قابل ستائش ہے۔
امریکہ اور ناٹو فوجیوں کا افغانستان سے انخلا شروع ہونے کے ساتھ ہی گذشتہ چند ایام سے طالبان اور افغانستان کے سکیوریٹی فورسیز کے درمیان جنگ میں تیزی آئی ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر میں صحافیوں کو مذکورہ معاملہ سے واقف کراتے ہوئے کہا کہ تری مورتی نے افغانستان کی صورتحال اور جنگ سے متاثر ممالک میں بڑھتی کشیدگی کو روکنے کے لیے سلامتی کونسل کیا اقداما ت اٹھا سکتا ہے؟ اس معاملہ پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ سلامتی کونسل اس معاملہ پر جلد ہی کوئی اہم فیصلہ لے گا۔