روس کی مذمت کرنے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد پر عدم توجہی کے بعد بھارت نے بدھ کے روز یوکرین میں تنازع میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے یوکرین کے مقبوضہ چار علاقوں کے انضمام کے فیصلے کی مذمت میں ایک قرارداد منظور کی۔
قرارداد کے حق میں 143 جبکہ مخالفت میں پانچ نے ووٹ دیا۔ بھارت سمیت مجموعی طور پر 35 ممالک نے قرارداد میں حصہ نہیں لیا۔تازہ ترین قرارداد یوکرائن کے چار علاقوں کے غیر قانونی الحاق کی مذمت کرتی ہے۔ رکن ممالک کے سامنے ووٹ کے بارے میں اپنی وضاحت پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے کہا کہ بھارت نے مسلسل اس بات کی وکالت کی ہے کہ انسانی قیمت پر کوئی حل نہیں نکل سکتا اور دشمنی میں اضافہ کسی کے مفاد میں بہتر نہیں ہوسکتا۔ UN principles must be upheld says india
انہوں نے کہا کہ ہم نے زور دیا ہے کہ دشمنی کے فوری خاتمے، مذاکرات اور سفارت کاری کے راستے پر فوری واپسی کے لیے کوششیں کی جائیں۔ سفیر کمبوج نے کہا کہ بھارت جس عالمی آرڈر کی رکنیت رکھتا ہے وہ بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور تمام ریاستوں کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے احترام پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ان اصولوں کو بلا استثناء برقرار رکھا جانا چاہیے۔"
مزید پڑھیں:۔ India Votes against Russia in UNGA بھارت نے روس کے خلاف مذمتی قرارداد پر خفیہ ووٹنگ کے مطالبے کے خلاف ووٹ دیا
اختلافات اور تنازعات کو حل کرنے کے لیے بات چیت کے راستے کی وکالت کرتے ہوئے بھارتی سفارت کار نے کہا کہ "فوری جنگ بندی اور تنازعات کے حل کے لیے پُرامن مذاکرات کی جلد بحالی کی مخلصانہ امید ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت ایسی تمام کوششوں کی حمایت کے لیے تیار ہے جس کا مقصد کشیدگی کو کم کرنا ہے۔ مستقل نمائندے کمبوج نے کہا کہ چونکہ ترقی پذیر ممالک کو ایندھن، خوراک اور کھاد کی فراہمی پر تنازعات کے نتائج کا سامنا ہے، اس لیے یہ بہت اہم ہے کہ عالمی جنوب کی آواز سنی جائے اور ان کے جائز خدشات کو مناسب طریقے سے دور کیا جائے۔