بانیِ رضا اکیڈمی الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ کرناٹک کی اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کا معاملہ عدلیہ میں زیر غور ہے۔ ہمیں امید ہی نہیں بلکہ یقین ہے کہ اس معاملے میں عدلیہ کا فیصلہ دستور اور آئین کے وقار کو مزید بلند کرے گا اور مسلمانوں کو انصاف ضرور ملے گا، اس لیے کہ حجاب پر پابندی عائد کرنا مداخلت فی الدین ہے، جبکہ آئین ہند نے ہر شہری کو شخصی اور مذہبی آزادی اور اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا حق دیا ہے۔ اس لئے اس طرح کا کوئی بھی فیصلہ چاہے وہ اسکول کالج انتظامیہ کی جانب سے ہو یا کسی حکومتی ادارہ کی جانب سے اسے قطعی نامنظور کیا جاتا ہے، اس طرح کی شرانگیز مہم چلانے والے نہ صرف قوم و ملک کے دشمن ہیں بلکہ ملک کی ترقی و بقا کے بھی دشمن ہیں۔ Reaction of scholars on Karnataka hijab row
واضح رہے کہ عرسِ خواجہ غریب نواز اجمیر شریف میں تحفظِ ناموسِ رسالت کے عنوان پر منعقدہ "غریب نواز کانفرنس بعنوان شانتی سمّیلن" میں شرکت کے بعد بانی رضا اکیڈمی محمد سعید نوری بریلی شریف پہنچے جہاں مختلف علماء کرام اور مشائخین عظام سے ملاقات کی۔
یہاں ملک میں جاری حجاب کے عنوان پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آپ نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ تعلیم اور مذہب کو سیاست سے الگ رکھیں، اس لیے کہ تعلیم گاہیں، اسکول اور کالجز ملک کے نوجوانوں کا مستقبل سنوارتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حجاب جیسے عنوانات پر سیاسیت بازی سے نوجوانوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوں گی جو ملک و قوم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بنیں گی۔