اولیزا نام کی خاتون جنہوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد آسیہ نام اختیار کیا، مندورہ ترال کے ایک تاجر بلال احمد کی اہلیہ ہیں۔ پانچ برس قبل ان دونوں کی ملاقات بھارتی ریاست گوا میں ہوئی تھی، جس کے بعد وہ شادی کے بندھن میں بندھ Kashmir's Ukrainian Bride گئے۔
آسیہ کے دو بچے ہیں اور پانچ سال کے عرصے کے دوران وہ کشمیری رنگ میں رنگ گئی ہیں۔ وہ کشمیری خواتین Kashmiri Women کی طرح فیرن پہنتی ہیں اور کشمیری زبان سیکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ Russia-Ukraine War
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک گفتگو کے دوران آسیہ نے کہا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد وہ روزانہ اپنے والدین سے بات Kashmir's Ukrainian Bride Over War کر رہی ہیں۔ اپنے آبائی ملک کی تباہی اور بربادی کے مناظر وہ ٹی وی پر دیکھتی ہیں۔
وہ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ملک کی صورت حال کا تزکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔
آسیہ کے شوہر بلال احمد کہتے ہیں کہ یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے ان کی اہلیہ مسلسل روتی رہتی ہیں اور کھانا نہیں کھا رہی ہیں، کیونکہ انہیں والدین اور ملک کے عوام کی فکر لاحق ہے۔ بلال کا کہنا ہے کہ وہ اس جنگ کا خاتمہ End Of War چاہتے ہیں۔
وہیں آسیہ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل Kashmir's Ukrainian Bride Urges PM Modi to Stop War کی کہ وہ اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر کے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو جنگ بند کرانے پر آمادہ کریں۔
اپنے والدین کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ یوکرین کے حالات انتہائی خراب ہیں اور روسی افواج عسکری ٹھکانوں کے بجائے عام شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنا رہی ہیں جب کہ یوکرین کے عوام ملک کی سلامتی کے لیے استقلال کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روسی جارحیت کی حمایت نہیں کی جانی چاہیے کیونکہ آج یوکرین کو نشانہ بنایا گیا ہے تو کل کسی اور ملک کو جارحیت کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔