نوح: جنید اور ناصر قتل معاملہ کے ملزم سریکانت کے اہل خانہ نے پولیس پر الزام عائد کیا کہ پولیس نے گھر میں تفتیش کے دوران ملزم کی حاملہ بیوی کے ساتھ مار پیٹ کی جس کی وجہ سے بچہ رحم میں انتقال کرگیا۔ ملزم کے اہل خانہ نے بچہ کو بروز اتوار سپرد خاک کردیا تھا۔ ملزم سریکانت کی والدہ نے پولیس اہلکاروں کے خلاف تحریری شکایت درج کرائی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے اس معاملہ میں تفتیش کے لئے نومولود بچے کی لاش کو قبر سے نکال لیا اور بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم پیر کی کارروائی منڈی کھیڑا کے العافیہ جنرل ہسپتال کے مردہ خانہ میں کی جائے گی۔ پہلے بچے کو لواحقین نے بغیر کسی قانونی کارروائی کے بچہ کی لاش کو سپرد خاک کر دیا تھا۔ ڈی ایس پی ستیش وتس فیروز پور جھڑکا نے بچے کی لاش نکالنے کی تصدیق کی ہے۔
بتادیں کہ ہفتہ کو ملزم کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ راجستھان پولیس کے تقریبا چالیس اہلکاروں نے گھر میں داخل ہوکر سریکانت کی تلاشی شروع کی لیکن انکو سریکانت نہیں ملا، اس دوران انہوں نے گھر کی خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی۔ شریکانت کی والدہ دلاری نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پولیس والوں کو بتایا کہ سریکانت گھر میں نہیں ہے تو انہوں گھر کے دیگر افراد کے ساتھ بدسلوکی کی۔ اس دوران پولیس والوں نے سری کانت کی حاملہ بیوی کےساتھ مار پیٹ کی جس کی وجہ سے حاملہ خاتون کی حالت غیر مستحکم ہوگئی اور اس کو فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ دلاری کے مطابق ڈاکٹروں نے آپریشن کیا تو بچہ مردہ حالت میں پایا گیا، جس کو بروز اتوار سبرد خاک کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔Junaid Nasir Murder Case ملزم سری کانت کے اہل خانہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو پولیس نے جھوٹا قرار دیا