اردو

urdu

By

Published : Feb 20, 2023, 8:56 AM IST

ETV Bharat / bharat

Junaid Nasir Murder Case ملزم سریکانت کے نومولود بچے کا پوسٹ مارٹم ہوگا، قبر سے نکالی گئی لاش

بھوانی میں مسلم نوجوانوں کو زندہ جلانے کا معاملہ مسلسل زور پکڑ رہا ہے۔ اس معاملے میں راجستھان پولیس پر ملزم شری کانت کی بیوی کی پٹائی کا الزام تھا۔ بتایا گیا کہ مار پیٹ کے بعد بچہ خاتون کے پیٹ میں ہی مر گیا تھا۔ اب خبر ہے کہ بچے کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور لاش کو قبر سے نکال لیا گیا ہے۔bolero case in bhiwani youth burnt alive

ملزم سریکانت کے نومولود بچے کا پوسٹ مارٹم ہوگا
ملزم سریکانت کے نومولود بچے کا پوسٹ مارٹم ہوگا

نوح: جنید اور ناصر قتل معاملہ کے ملزم سریکانت کے اہل خانہ نے پولیس پر الزام عائد کیا کہ پولیس نے گھر میں تفتیش کے دوران ملزم کی حاملہ بیوی کے ساتھ مار پیٹ کی جس کی وجہ سے بچہ رحم میں انتقال کرگیا۔ ملزم کے اہل خانہ نے بچہ کو بروز اتوار سپرد خاک کردیا تھا۔ ملزم سریکانت کی والدہ نے پولیس اہلکاروں کے خلاف تحریری شکایت درج کرائی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے اس معاملہ میں تفتیش کے لئے نومولود بچے کی لاش کو قبر سے نکال لیا اور بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم پیر کی کارروائی منڈی کھیڑا کے العافیہ جنرل ہسپتال کے مردہ خانہ میں کی جائے گی۔ پہلے بچے کو لواحقین نے بغیر کسی قانونی کارروائی کے بچہ کی لاش کو سپرد خاک کر دیا تھا۔ ڈی ایس پی ستیش وتس فیروز پور جھڑکا نے بچے کی لاش نکالنے کی تصدیق کی ہے۔

بتادیں کہ ہفتہ کو ملزم کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ راجستھان پولیس کے تقریبا چالیس اہلکاروں نے گھر میں داخل ہوکر سریکانت کی تلاشی شروع کی لیکن انکو سریکانت نہیں ملا، اس دوران انہوں نے گھر کی خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی۔ شریکانت کی والدہ دلاری نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پولیس والوں کو بتایا کہ سریکانت گھر میں نہیں ہے تو انہوں گھر کے دیگر افراد کے ساتھ بدسلوکی کی۔ اس دوران پولیس والوں نے سری کانت کی حاملہ بیوی کےساتھ مار پیٹ کی جس کی وجہ سے حاملہ خاتون کی حالت غیر مستحکم ہوگئی اور اس کو فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ دلاری کے مطابق ڈاکٹروں نے آپریشن کیا تو بچہ مردہ حالت میں پایا گیا، جس کو بروز اتوار سبرد خاک کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:۔Junaid Nasir Murder Case ملزم سری کانت کے اہل خانہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو پولیس نے جھوٹا قرار دیا

وہیں راجستھان پولیس نے ملزم سریکانت کے اہل خانہ کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس گھر میں داخل ہی نہیں ہوئی۔ بھرت پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ شیام سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم سریکانت کے اہل خانہ کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، کیونکہ پولیس گھر میں داخل ہی نہیں ہوئی بلکہ باہر سے ہی ملزم کے دو بھائیوں کو حراست میں لیا گیا تھا جن سے پوچھ گچھ کے بعد ان کو رہا کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پوری کارروائی میں مقامی پولیس بھی ہمارے ساتھ تھی، ہم نے کسی خاتون کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی، یہ تمام الزامات جھوٹے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔Junaid Nasir Murder Case راجستھان پولیس پر ملزم شری کانت کی حاملہ بیوی کی پٹائی کا الزام، رحم میں ہی بچہ فوت

واضح رہے کہ 15 فروری کو بھوانی کے لوہارو میں ایک جلی ہوئی بولیرو گاڑی ملی تھی۔ جس میں دو مسلم نوجوانوں کے کنکال ملے تھے۔ پولیس کی جانچ میں پتہ چلا کہ جھلسنے والے دونوں نوجوان راجستھان کے بھرت پور کے رہنے والے تھے۔ دونوں نوجوانوں کے نام جنید اور ناصر تھے۔ جنید اور ناصر کے رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ بجرنگ دل کے لوگوں نے انہیں مارا پیٹا اور پھر زندہ جلا دیا۔ اس معاملے میں ہریانہ بجرنگ دل گاو رکشک کے سربراہ مونو مانیسر اور شریکانت کے نام شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details