وارانسی:گیانواپی شرنگار گوری کیس میں ہندو فریق کی جانب سے گیانواپی کمپلیکس کے وضو خانہ میں پائے گئے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کا مطالبہ عدالت میں اٹھایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ہندو فریق میں اب پھوٹ بڑتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس معاملے پر وشو ویدک سناتن سنگھ عدالت میں احتجاج کرنے کی بات کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگوں کے آستہ پر چوٹ ہے۔ گیانواپی میں پائے جانے والے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ غلط ہے۔ اس کا مطلب شیولنگ کے وجود پر سوالیہ نشان لگانا ہے۔ یہ سب کو قبول کر لینا چاہیے کہ وہ شیولنگ ہے۔ Gyanvapi Mosque Case
وہیں شرنگار گوری کیس کی 4 خواتین 'وادینی' کی جانب سے وارانسی کے ضلع جج نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ گیانواپی مسجد میں پائے گئے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کی جائے۔ اہم بات یہ ہے کہ کاربن ڈیٹنگ کے ذریعے ماہرین یہ معلوم کر سکیں گے کہ شیولنگ کتنی پرانی ہے۔ عدالت نے اس پر سماعت کے لیے 29 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ شرنگار گوری کی ایک اور وادینی، راکھی سنگھ کے وکیل اور وشوا ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ ویسن نے اس پر گہرا اعتراض ظاہر کیا ہے۔
جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ گیانواپی میں پائے جانے والے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ غلط ہے۔ اس کا مطلب شیولنگ کے وجود پر سوالیہ نشان لگانا ہے۔ یہ بالکل بھی منصفانہ نہیں ہے۔ میڈیا میں بنے رہنے کے لئے یہ فعل قابل مذمت ہے۔ میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں عدالت میں شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کے مطالبے کی بھی مخالفت کروں گا۔ میں آدی ویششور کے شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ نہیں ہونے دوں گا۔