تفصیلات کے مطابق پولیس نے تھانہ گنگا پور کے کانسٹیبل مہیش نِٹھاروال اور شاہ پورہ تھانے کے کانسٹیبل سنیل رام وشنوئی کو گرفتار کیا۔ دونوں ملزمان پر سنگین الزامات کا سامنا ہے، جیسے اسمگلروں کی گاڑیاں پار کروانا اور ان کے بدلے میں بھاری رقم وصول کرنا اور ساتھ ہی دو جوانوں کو ہلاک کرنے کے بعد اسمگلروں کو فرار ہونے میں مدد فراہم کرنا۔ دونوں کی گرفتاری نے محکمہ پولیس میں ہلچل مچا دی ہے۔
بھلوارہ فائرنگ کیس میں دو پولیس کانسٹیبل گرفتار سمجھا جارہا ہے کہ اس معاملے میں مشتبہ دیگر پولیس اہلکاروں سے بھی تفتیش کی جارہی ہے، کیوں کہ مزید کچھ اور پولیس اہلکار اس معاملہ میں ملوث ہوسکتے ہیں۔ تحقیق اور تفتیش کے بعد دیگر کچھ مزید کارکنوں کی گرفتاری بھی ممکن ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ وکاس شرما کا کہنا ہے کہ 10 اپریل کی رات کو نشہ آور غیر قانونی چیزوں کی اسمگلنگ کرنے والے اسمگلروں کو کوٹڈی پولیس اسٹیشن میں تعینات فوجی اومکار اور رائلہ پولیس اسٹیشن میں تعینات پون چودھری کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اس معاملے میں اب تک تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں اسمگلر سرغنہ سنیل ڈوڈی بھی شامل ہے۔ تفتیش سے بھلوارہ پولیس اہلکاروں کے بھی اسمگلروں سے ملی بھگت ہونے اور غیر قانونی کاموں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا۔
تحقیق کے دوران سامنے آنے والے حقائق کی بنا پر گنگا پور پولیس اسٹیشن میں تعینات کانسٹیبل بھارنی ، شاہ پورہ تھانہ جودھ پور کے کانسٹیبل ، مہنگا نیتھروال ، سکنہ رنگا اور ننداڈا کلاں کے منشیات اسمگلروں کے ساتھ روابط تھے جنہوں نے دو کانسٹیبل کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ پتہ چلا یہ کانسٹیبل منشیات فروشوں کے گروہ سے پیسہ لیتے تھے اور بھلوارہ ضلع سے منشیات سے بھری گاڑیاں منتقل کرتے تھے۔ اس کی بدلے وہ اسمگلرس سے بڑی رقم کماتے تھے۔