لکھنؤ: اتر پردیش کے لکھنؤ میں ایک معاملہ سامنے آیا ہے جہاں دو لڑکیاں زندگی بھر ساتھ رہنا چاہتی ہیں۔ بچپن کی دو سہلیاں کو ایک دوسرے سے پیار ہو گیا۔ دونوں لڑکیوں کے اہلخانہ ان کی شادی کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ اس دوران رشتے سے انکار کرتے ہوئے دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اہل خانہ کے سامنے اپنی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ لیکن ہفتہ کے روز یہ معاملہ تھانے پہنچ گیا۔ تھانہ میں دونوں لڑکیوں کی کونسلنگ کی گئی۔ اس کے باوجود وہ نہیں مانیں۔ خود کو بالغ بتاتے ہوئے دونوں نے پولیس کو اپنے آدھار کارڈ دکھائے۔ بالغ دیکھ کر پولیس نے دونوں کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت دے دی۔
انسپکٹر رحیم آباد اختر احمد انصاری نے بتایا کہ ہفتہ کو دو خاندان پولیس اسٹیشن آئے۔ انہوں نے اپنی بیٹیوں کے بارے میں بتایا، دونوں ایک ہی گاؤں میں رہتے ہیں۔ دونوں بیٹیوں کے درمیان بچپن سے ہی بہت لگاؤ ہے۔ اکثر دونوں لڑکیاں ایک دوسرے کے گھر آتی رہتی تھیں۔ گھر والوں کو کوئی اعتراض نہیں تھا۔ بغیر کسی رکاوٹ کے گھر آتے ہوئے دونوں کی دوستی آہستہ آہستہ محبت میں بدل گئی۔ دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔ بیٹیوں کے اس رشتے سے گھر والے بے خبر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں خاندانوں کے لوگ اپنی بیٹیوں کی شادی کے لیے لڑکے کی تلاش میں تھے۔ انہوں نے کئی لڑکے بھی دیکھے لیکن دونوں لڑکیوں نے شادی سے انکار کر دیا۔