افریقی ملک یوگانڈا کے دارالحکومت کمپالا میں منگل کے روز دو الگ الگ دھماکوں میں کم از کم تین شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ پولیس نے اسے حکومت مخالف انتہا پسندوں کے مربوط حملے کے طور پر بیان کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ دھماکوں میں تین خودکش حملہ آور بھی مارے گئے۔ دھماکوں سے کمپالا میں افراتفری پھیل گئی اور خوفزدہ رہائشی شہر کے مرکز سے بھاگنے لگے۔
پولیس کے ترجمان فریڈ ایننگا نے کہا کہ حملہ آوروں کی جانب سے خودکش حملے کی دھمکیاں اب بھی ہیں۔ پولیس نے دھماکے کا الزام الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز پر عائد کیا ہے، جو ایک انتہا پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ گروپ سے وابستہ ہے۔
شدت پسند تنظیموں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی SITE کے مطابق، داعش گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ دونوں دھماکے ایک دوسرے کے تین منٹ کے اندر ہوئے۔
ایننگا نے کہا کہ تیسرے ہدف پر ممکنہ حملے کو پولیس نے ناکام بنا دیا، انہوں نے کہا کہ پولیس نے ایک مشتبہ خودکش حملہ آور کا تعاقب کیا اور اسے غیر مسلح کر دیا۔ پولیس نے عین ان لمحات کی سکیورٹی ویڈیو فوٹیج جاری کی جب بمباروں نے سڑکوں پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا، جس سے ہوا میں سفید دھوئیں کے بادل اٹھ رہے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
دھماکے کے عینی شاہد امنگ نے کہا کہ ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ اس نے ہماری حفاظت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ایک دھماکے کی آواز سنی، پھر جب ہم تھوڑا ٹھہرے تو ہم نے ایک اور دھماکہ سنا اور دیکھا کہ ہر طرف دھواں تھا۔ پولیس اور عینی شاہدین کے مطابق ایک دھماکہ پولیس اسٹیشن کے قریب اور دوسرا پارلیمانی عمارت کے قریب ایک سڑک پر ہوا۔