ٹویٹر انڈیا (Twitter India) کے ایم ڈی منیش مہیشوری اپنا بیان درج کرانے کے لئے آج غازی آباد کے لونی بارڈر تھانے پہنچ سکتے ہیں۔ پولیس نے انہیں نوٹس بھجوایا اور اسے صبح ساڑھے دس بجے لونی بارڈر پولیس اسٹیشن طلب کیا۔
پولیس نے واضح کیا ہے کہ اگر آج ٹویٹر کا ایم ڈی بیان درج کرانے نہیں آئے تو آگے کی کارروائی کی جائے گی۔
غورطلب ہے کہ لونی سرحدی علاقے میں بزرگ کی پٹائی کے بعد سامنے آنے والی ویڈیو سے متعلق غلط پوسٹ کو روکنے کے لئے ٹویٹر پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
دراصل لونی سرحدی علاقے میں بزرگ عبد الصمد کو پیٹنے کے بعد وائرل ہونے والی ویڈیو کو ٹویٹر پر بہت سے لوگوں نے غلط حقائق کے ساتھ پوسٹ کیا تھا۔ اس کے بعد پولیس نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ قابل اعتراض چیزوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے جو ویڈیو کے لئے کہی جارہی ہیں۔ بلکہ وائرل ویڈیو کو مارنے والے بزرگ کو بدلہ لینے کے لئے پیٹا گیا لیکن پھر بھی لوگ اس ویڈیو کو قابل اعتراض انداز میں وائرل کرتے رہے اور ٹویٹر نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔
ٹویٹر نے ویڈیو سے متعلق پوسٹ کو مینیپولیٹڈ کا نام تک نہیں لیا۔ جس کے بعد ٹویٹر سمیت نو افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ گزشتہ ہفتے ٹویٹر کو نوٹس بھیجا گیا تھا اور اس کا جواب بھی طلب کرلیا گیا تھا۔ اس کے بعد پولیس نے دوسرا نوٹس بھیجا، جس میں ٹویٹر کے ایم ڈی منیش مہیشوری کو ذاتی طور پر تھانے میں آکر جواب دینے کو کہا گیا ہے۔ اس کے لئے 24 کو صبح ساڑھے 10 بجے کا وقت ٹویٹر کے ایم ڈی کو دیا گیا۔