مائکروبلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر بھارت میں ایک ثالثی پلیٹ فارم کی حیثیت کھو دیا ہے کیونکہ وہ آئی ٹی کے نئے قواعد پر عمل نہیں کرتا، بدھ کے روز سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ٹویٹر مرکزی دھارے میں شامل واحد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے جس نے نئے قوانین پر عمل نہیں کیا۔
اس سے قبل نو جون کو ٹویٹر نے حکومت کو لکھا تھا کہ وہ سوشل میڈیا کمپنیوں سے متعلق نئے رہنما خطوط کی تعمیل کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور اس نے معاہدہ کی بنیاد پر نوڈل کنٹراکچول پرسن (این سی پی ) اور ریسیڈنٹ گریوینس آفیسر (آر جی او) کو مقرر کیا ہے۔ چیف کمپلائنس آفیسر کی تقرری کو حتمی شکل دینے کے جدید مراحل چل رہے ہیں۔
مرکزی وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی نے 5 جون کو کہا تھا کہ اس نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے متعلق نئے قواعد کی تعمیل کے لئے ٹویٹر کو ایک آخری نوٹس دیا تھا۔
وزارت نے مراسلہ میں کہا ہے کہ نئے انٹرمیڈیری گائیڈ لائن رولز 26 مئی سے نافذ العمل ہیں۔ "قواعد کے تحت سوشل میڈیا کے اہم ثالثی کی دفعات 26 مئی 2021 کو لاگو ہوچکی ہیں اور اسے ایک ہفتہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن ٹویٹر نے ان قواعد کی شقوں پر عمل کرنے سے انکار کردیا۔ بتانے کی ضرورت نہیں اس طرح کی عدم تعمیل کے نتیجے میں ٹویٹر بشمول انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ 2000 کے سیکشن 79 کے تحت ثالث کی حیثیت ختم کرنے سمیت غیر ضروری نتائج کا باعث بنے گا۔ مذکورہ بالا قواعد ضابطہ 7 کے تحت پہلے سے فراہم کردہ ہیں۔"