بارہمولہ: جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کی رہنے والی بیس سالہ مسکان نے خواتین پر ہو رہے تشدد پر کتاب لکھی ہے، جس کا نام ہے 'دی بروٹل ٹیل آف ہیلن' ہے۔ سنہ 2020 میں جب کورونا وائرس کا قہر جاری تھا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں تک ہی محدود رہ گئے تھے، تب بارہمولہ کے سرحدی علاقے چہلا بونيار سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ طالبہ مسکان ریاض نے خواتین کے خلاف تشدد پر لکھنا شروع کیا۔ Meet Young Writer Muskan Riyaz
کڑی محنت اور لگن کے بعد مسکان نے کتاب مکمل کر لی۔ مسکان کی کتاب 'دی بروٹل ٹیل آف ہیلن' سرینگر کے ٹائیگر حال میں ریلیز ہوئی اور امیزون سمیت مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر یہ کتاب دستیاب ہے۔ مسکان اب اس کتاب کو جلد ہی کشمیری زبان میں بھی ریلیز کرنے والی ہیں۔ انہوں نے اس کتاب میں اپنے دوست کی سچی کہانی بیان کی ہے اور خواتین کی زندگی کے بارے میں لکھا ہے، جیسے خواتین کے ساتھ زیادتی، کم عمر میں شادی اور اس کے علاوہ دیگر مسائل کو انہوں نے اپنی اس کتاب میں اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے سماج میں موجود دیگر برائیوں کا موثر انداز میں تذکرہ کیا ہے۔ The Brutal Tale Of Helen
مسکان کو رائٹنگ کے علاوہ پینٹنگ میں بھی دلچسپی ہے۔ انہوں نے اس سے پہلے بھی بہت ساری کتابیں لکھی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مسکان نے بتایا انہوں نے اپنے دوستوں کی اجازت لے کر، ان کی ریئل اسٹوری لکھنا شروع کیا۔ کڑی محنت کے بعد انہوں نے اسٹوری مکمل کی اور وہ کتاب آج سبھی کے لئے دستیاب ہے۔