نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے نئے قوانین کے مطابق کیمپس میں دھرنا دینے اور تشدد کرنے پر طلبہ پر 20 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے یا ان کا داخلہ منسوخ کیا جا سکتا ہے یا 30 ہزار روپے کا جرمانہ لگایا جاسکتا ہے۔ 10 صفحات پر مشتمل 'رولز آف ڈسپلن اینڈ پرپر کنڈکٹ برائے جے این یو طلبہ' مختلف کاموں جیسے کہ احتجاج اور جعلسازی کے لیے سزا تجویز کرتا ہے اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے لیے تفتیشی عمل کو بیان کرتا ہے۔
دستاویز کے مطابق یہ قوانین 3 فروری کو نافذ ہوئے تھے۔ ان کا نفاذ یونیورسٹی میں بی بی سی کی گجرات فسادات سے متعلق ایک متنازعہ دستاویزی فلم دکھانے پر ہونے والے احتجاج کے بعد کیا گیا۔ بتادیں بی بی سی کی دستاویزی فلم 'انڈیا: دی مودی کوشچن' میں گجرات فسادات کے لئے وزیراعظم نریندر کو مبینہ طور پر ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ رولز دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اس کی منظوری ایگزیکٹو کونسل نے دی ہے۔ یہ کونسل یونیورسٹی کی اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے۔ تاہم ایگزیکٹو کونسل کے اراکین نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس معاملے کو ایک اضافی ایجنڈا آئٹم کے طور پر اٹھایا گیا تھا اور اس بات کا ذکر کیا کہ دستاویز عدالتی مقدمات کے لیے تیار کی گئی تھی۔