نئی دہلی: کانگریس اور اپوزیشن کی 26 جماعتوں کے لیڈروں کے کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں منگل کو تشکیل پانے والے اتحاد 'انڈیا' نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا اجتماعی عہد کیا اور کہا کہ سبھی اپوزیشن جماعتیں بی جے پی کے تقسیم نظریہ کے خلاف متحد ہیں۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’ہم، بھارت کی 26 ترقی پسند جماعتوں کے دستخط شدہ لیڈر آئین میں درج بھارت کے نظریہ کا دفاع کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے منظم طریقے سے ہماری جمہوریہ کے کردار پر شدید حملہ کیا جا رہا ہے۔ ہم اپنے ملک کی تاریخ کے انتہائی نازک موڑ پر ہیں۔ ہندوستانی آئین کے بنیادی ستونوں یعنی سیکولر جمہوریت، معاشی خودمختاری، سماجی انصاف اور وفاقیت کو منظم اور خطرناک طریقے سے کمزور کیا جا رہا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے، ’’ہم منی پور میں پیش آنے والے انسانی المیے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ وزیراعظم کی خاموشی حیران کن اور بے مثال ہے۔ منی پور کو امن اور مفاہمت کی راہ پر واپس لانے کی فوری ضرورت ہے۔ ہم جمہوری طور پر منتخب ریاستی حکومتوں کے آئین اور آئینی حقوق پر جاری حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہماری سیاست کے وفاقی ڈھانچے کو دانستہ طور پر کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ غیر بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں گورنروں اور لیفٹیننٹ گورنروں کا کردار آئینی معیارات سے تجاوز کر گیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کی اجتماعی قرارداد میں کہا گیا ہے، ''سیاسی حریفوں کے خلاف بی جے پی حکومت کی ایجنسیوں کا کھلم کھلا غلط استعمال ہماری جمہوریت کو کمزور کر رہا ہے۔ غیر بی جے پی حکومت والی ریاستوں کی جائز ضروریات، تقاضوں اور حقوق سے مرکز کی طرف سے فعال طور پر انکار کیا جا رہا ہے۔ ہم اشیائے ضروریہ کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ریکارڈ بے روزگاری کے سنگین معاشی بحران کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کو مضبوط کرتے ہیں۔ نوٹوں کی منسوخی اپنے ساتھ ایم ایس ایم ای اور غیر منظم شعبوں میں ان کہی حالت زار لائی، جس کے نتیجے میں ہمارے نوجوانوں کے لیے بڑے پیمانے پر بے روزگاری آئی۔