جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے پاس یونیورسٹی کی کوئی ڈگری نہیں تھی۔ مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے ان کے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق تشار گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ گاندھی نے راجکوٹ کے الفریڈ ہائی اسکول سے میٹرک پاس کیا۔ اس کے بعد انہوں نے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے ساتھ اس نے دو ڈپلومے بھی لیے تھے۔ ایک ڈپلومہ لاطینی زبان میں تھا اور دوسرا فرانسیسی زبان میں۔ یہ سب باتیں ان کے خود نوشت میں درج ہیں۔ دراصل منوج سنہا نے جمعرات کو آئی ٹی ایم گوالیار میں ڈاکٹر رام منوہر لوہیا میموریل لیکچر میں اپنے خطاب کے دوران گاندھی جی کی تعلیمی قابلیت کے بارے میں بیان دیا تھا۔
تشار گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ میں نے باپو کی سوانح عمری کی ایک کاپی راج بھون جموں کو اس امید کے ساتھ بھیجی ہے کہ اگر لیفٹیننٹ گورنر پڑھ سکتے ہیں تو انہیں اس کے بارے میں معلومات مل جائیں گی۔
تشار گاندھی نے یہ بھی لکھا -کچھ لوگ مجھے جموں و کشمیر کے ڈپٹی گورنر کے خلاف مقدمہ چلانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ صدر یا گورنر کسی عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں۔ صدارتی مدت کے دوران صدر یا گورنر کے خلاف کوئی فوجداری کارروائی نہیں کی جائے گی۔
منوج سنہا نے کہا تھا کہ مہاتما گاندھی کے پاس قانون کی کوئی ڈگری نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ جوابی کارروائی بھی کریں گے تاہم حقائق سامنے رکھ کر بات کروں گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کون کہے گا کہ گاندھی جی پڑھے لکھے نہیں تھے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کے پاس یونیورسٹی کی کوئی ڈگری یا قابلیت نہیں تھی۔ اس کے پاس صرف ایک ہائی اسکول ڈپلومہ تھا۔ وہ قانون کی مشق کرنے کا اہل تھا، لیکن اس کے پاس قانون کی ڈگری نہیں تھی۔ منوج سنہا نے کہا کہ صرف ڈگری ہی تعلیم نہیں ہے۔ مہاتما گاندھی کے پاس صرف ہائی اسکول ڈپلومہ تھا۔ اس کے پاس یونیورسٹی کی کوئی ڈگری یا قابلیت نہیں تھی۔
تاہم، انہوں نے مہاتما گاندھی کے بارے میں یہ بھی کہا کہ چاہے جتنے بھی چیلنج آئے، کتنے ہی امتحان آئے، انہوں نے کبھی سچائی کا دامن نہیں چھوڑا اور مہاتما گاندھی نے اندر کی آواز کو پہچان لیا۔ جس کے نتیجے میں وہ بابائے بن گئے۔
مزید پڑھیں:Mahatma Gandhi Didn't Have Law Degree: مہاتما گاندھی کے پاس کوئی قانونی ڈِگری نہیں تھی، منوج سنہا کا بیان