اگرتلہ: تریپورہ کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مانک ساہا نے منگل کو کہا کہ ریاست صاف توانائی کے لیے بانس کا استعمال کرتے ہوئے گرین ہائیڈروجن تیار کرے گی۔ پیر کو یہاں دو روزہ جی۔20 سائنس-2 کانفرنس کی میزبانی کے تجربے کا اشتراک کرتے ہوئے ڈاکٹر ساہا نے کہا کہ عالمی ماہرین کے ساتھ بات چیت سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بانس کی بایوماس توانائی جیواشم ایندھن کا متبادل بننے کی بڑی صلاحیت رکھتی ہے۔ مختلف توانائی کی مصنوعات (چارکول، سنگاس اور بائیو ایندھن) پیدا کرنے کے لیے بائیو کیمیکل تبدیلی، جو موجودہ فوسل فیول کا متبادل ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر ساہا نے کہا کہ تریپورہ بانس کی 21 اقسام اگاتا ہے اور صاف توانائی اور گرین ہائیڈرو کاربن کی پیداوار کے لیے ان کا استعمال کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔ جی۔20 سربراہی اجلاس نے ریاست کے لیے مواقع کھولے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گرین ہائیڈروجن اکانومی کو ترقی دینے کی عالمی دوڑ میں شامل ہو گیا ہے تاکہ اپنی توانائی کے تحفظ کو مضبوط کیا جا سکے اور ہندوستان کی پہلی گرین ہائیڈروجن پالیسی نے آگے بڑھنے کی راہ ہموار کی ہے۔
ڈاکٹر ساہا نے کہاکہ 'ریاست اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے مرکز سے مدد طلب کرے گی، کیونکہ گرین ہائیڈروجن توانائی کی پیداوار کے لیے یونین کے بجٹ میں پہلے ہی 10,000 کروڑ روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔ جی۔20 سائنس II سربراہی اجلاس کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر کے سائنسدانوں سے جدید حل تلاش کرنا ہے، جبکہ صاف توانائی کے ذرائع تک رسائی فراہم کرنا ہے۔