گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی)کے انتخابات سے پہلے جلد بازی میں یہ بیت الخلا مختلف مقامات پر فٹ پاتھس پر بنائے گئے تھے۔ تاکہ عوام ان کا استعمال کرسکیں تاہم حالیہ دنوں کے دوران ان کی نگہداشت کو بالکل نظرانداز کردیا گیا.
جس کے نتیجہ میں چھوٹا کاروبار کرنے والے افراد نے ان بیت الخلاؤں پر قبضہ کرتے ہوئے یہاں پر اپنے کاروبار کی شروعات کردی ہے۔
شہر کے عثمان ساگر رام دیوگ وڑہ، تارہ متی بارہ دری، نیک نام پور سے منی کونڈہ جانے والی سڑک پر لگائے گئے ان بیت الخلاؤں پر غیرمجاز قبضے کرتے ہوئے ان کو چھوٹی دکانات میں تبدیل کردیا گیا ہے۔