کانگریس قائدین نے ہفتہ کو پارٹی کی 'بھارت جوڑو یاترا' کے چوتھے دن کنیا کماری کے ملاگومودو سے دوبارہ شروع کیا، اور آج شام تک اس کے کیرالہ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ہندوستان کو متحد کرنے کے لیے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ قبل ازیں جمعہ کو میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ 'بھارت جوڑو یاترا' بی جے پی اور آر ایس ایس کے ذریعہ کیے گئے نقصان کو پورا کرنے کی کوشش ہے۔
وایناڈ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے بھی بی جے پی پر پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے لیے یہ یاترا لوگوں سے جڑنے کے لیے ہے۔ ہم نے یہ یاترا بی جے پی کے نظریے سے اس ملک کو پہنچنے والے نقصان اور نفرت کے خلاف نکالی ہے’’ "بی جے پی نے اس ملک کے تمام اداروں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے اور ان کے ذریعے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ہم اب ایک سیاسی پارٹی کے طور پر نہیں لڑ رہے ہیں’’ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ سچ کہوں تو یہ جنگ دو مختلف نظریات کے درمیان دو ہزار سال سے چل رہی ہے، اور یہ جاری رہے گی۔ ہندوستان کے دو مختلف نظریے ہیں، ایک وژن سخت اور کنٹرول کرنے والا ہے جب کہ دوسرا کثرت اور کھلے ذہن کا ہے۔
ادھر مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان پہلے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں متحد ہے۔"راہل گاندھی کی آج کل بھارت جوڑو یاترا چل رہی ہے۔ لیکن ہندوستان پہلے ہی پی ایم مودی کی قیادت میں متحد ہے، انہوں نے کہا کہ مودی حکومت پر ایک روپے کے گھوٹالے کا الزام بھی نہیں ہے۔ مرکز اور ریاست دونوں میں ڈبل انجن (بی جے پی) حکومت نے ریاست اور ملک کو آگے لے جانے کے لیے مل کر کام کیا ہے۔ ہم ملک کو تقسیم نہیں ہونے دے سکتے اور اسے آگے لے جانے کے لیے اتحاد کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔‘‘