سنہ 2008 سے بھارت میں مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کے موقع 11 نومبر کو 'قومی یوم تعلیم' کے طور پر منایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ مولانا آزاد کی پیدائش 11 نومبر 1888 میں مکہ مکرمہ میں ہوئی تھی۔ وہ 15 اگست 1947 کے بعد سے یکم فروری 1958 تک پہلے وزیر تعلیم تھے۔
بابائے قوم مہاتما گاندھی اور ملک کے پہلے وزیرتعلیم مولانا ابوالکلام آزاد۔ آج ان کا 132 واں سالگرہ ہے۔ ماہر تعلیم اور مجاہد آزادی مولانا آزاد نے تعلیم یافتہ بھارت کی بنیاد رکھی، تاہم مولانا آزاد کے انتقال کے بعد انہیں ملک کے سب سے بڑے اعزاز 'بھارت رتن' سے بھی نوازا گیا۔
انہوں نے مسلمانوں میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
مولانا ابوالکلام آزاد، آصف علی اور سابق وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو انہوں نے انجم اسلامیہ سمیت متعدد مدارس کی بنیاد بھی رکھی، اور انگریزی حکومت کے دوران مولانا ابو الکلام آزاد رانچی میں نظر بند رہے۔
مولانا کا آزاد کا اصل نام محی الدین احمد تھا جو بڑے ہوکر مولانا ابوالکلام آزاد کے نام سے مشہور ہوئے۔
عظیم مجاہد آزادی مولانا آزاد کا جنگ آزادی میں بھی اہم رول تھا اور آزادی کے ساتھ تقسیم ہند کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی کو کم کرنے میں بھی انہوں نے نمایاں کردار ادا کیا۔
مولانا آزاد کی پیدائش 11 نومبر 1888 میں مکہ مکرمہ میں ہوئی تھی وہ اقلیتوں کو یہ یقین دلانے میں کامیاب رہے کہ 'یہ تمہارا ملک ہے اور اسی ملک میں تم رہو گے'۔
مولانا ابوالکلام آزاد کی شخصیت ایسی پرکشش اور جاذبِ نظر ہے کہ کوئی بھی اہلِ ذوق اس کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔
اس شخصیت کے اندر جانے کتنے پہلو پوشیدہ ہیں کہ ایک پر نظر ڈالو تو دوسرا دعوت نظارہ دینے لگتا ہے اور کوئی بھی پہلو ایسا نہیں ہے جو زبردست چارمنگ نہ ہو۔
سنہ 2008 سے بھارت میں مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کے موقع 11 نومبر کو 'قومی یوم تعلیم' کے طور پر منایا جاتا ہے ان کی عوامی زندگی میں بھی بڑی کشش ہے اور علمی زندگی میں بھی۔ ان کی تصنیفات میں اس قدر علم کا دریا موجزن ہے کہ اگر کسی نے ان کی کسی کتاب کا مطالعہ شروع کیا تو وہ ساحل پر کھڑے ہوکر تماشائی بنا نہیں رہ سکتا۔
اس کا ذوق وشوق اسے مجبور کرے گا کہ وہ اس دریا کی تہوں میں اتر جائے اور علم وعرفان کے موتی نکال لائے۔
بھارت کے پہلے وزیر تعلیم کا یوم پیدائش آج صحافت میں آزاد کا بہت بلند مقام ہے۔ ان کے ہفتہ وار اخبار 'الہلال' کی خدمات کو زمانہ فراموش نہیں کرسکتا۔ جبکہ صحافت نے بہت زیادہ ترقی کر لی ہے پھر بھی اس کی گرد پا کو بھی نہیں پہنچ سکی ہے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ وہ آج بھی اردو صحافت کے سفر میں ایک سنگ میل کا درجہ رکھتے ہیں، جبکہ چھ برس کے غور و خوض کے بعد انھوں نے 13 جولائی 1912 کو الہلال کا پہلا شمارہ شائع کیا تھا اور 12 نومبر سنہ 1915 کو دوسرا پرچہ 'البلاغ' کے نام سے جاری کیا۔
بھارت کے پہلے وزیر تعلیم کا یوم پیدائش مالک رام کے مطابق مولانا آزاد نے صحافت کو کلاسک کا درجہ عطا کیا۔ ان کی تحریروں، تقریروں اور ان کے سراپا کا جب کبھی خیال آتا ہے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ازمنہ قدیم کے کئی رزمیہ نگار مصروف کار ہوں۔