اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

پاکستان: سعد رضوی کا نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے خارج

فورتھ شیڈول سے نام نکالنے کے لیے متعلقہ اضلاع کی پولیس رپورٹ پر کارروائی کی گئی اور تحریک لبیک پاکستان کے 487 افراد کے نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکالے گئے۔

By

Published : Nov 12, 2021, 10:17 AM IST

TLP chief Saad Rizvi among 487 removed from Fourth Schedule
پاکستان: سعد رضوی کا نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے خارج

لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے دباؤ کے سامنے جھکتے ہوئے شدت پسند پارٹی کے سربراہ سعد حسین رضوی کا نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکال دیا۔ تاہم، حکومت نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وہ رضوی کے خلاف دہشت گردی کے الزامات کے تحت درج مقدمات کو برقرار رکھے گی یا نہیں۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، رضوی کا نام فورتھ شیڈول سے نکال دیا گیا ہے، جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) 1997 کے تحت دہشت گردی یا فرقہ واریت کے مشتبہ افراد کی فہرست دی گئی ہے۔

رضوی کو 12 اپریل کو ٹی ایل پی کے ایک منصوبہ بند احتجاج سے قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ دہشت گردی کے الزامات کے تحت کوٹ لکھپت جیل میں بند ہیں۔ اس کے فوراً بعد 16 اپریل کو ان کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کر دیا گیا۔

پنجاب حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ رضوی کے خلاف دہشت گردی، قتل، اقدام قتل اور دیگر مقدمات میں 100 سے زائد ایف آئی آر درج ہیں۔

رضوی کا نام دہشت گردوں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت نے چند روز قبل ٹی ایل پی کے ساتھ 'خفیہ معاہدہ' کیا تھا۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ فورتھ شیڈول سے نام نکالنے کے لیے متعلقہ اضلاع کی پولیس رپورٹ پر کارروائی کی گئی اور تحریک لبیک پاکستان کے 487 افراد کے نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکالے گئے۔

فورتھ شیڈول کیا ہے؟

فورتھ شیڈول ایک ایسی فہرست ہے جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت دہشت گردی اور فرقہ واریت کے جرم میں مشتبہ افراد کو رکھا جاتا ہے۔

ٹی ایل پی نے اس ہفتے کے شروع میں صوبہ پنجاب میں اپنا ایک ہفتے سے جاری دھرنا ختم کر دیا تھا۔ ٹی ایل پی کے مظاہرین اکتوبر کے آخری ہفتے سے لاہور سے 150 کلومیٹر دور وزیر آباد میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھے۔

ان کے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت والی حکومت سے تین اہم مطالبات تھے۔ پیغمبر اسلام کا خاکہ معاملے میں فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنا، ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسین رضوی کی رہائی، اور گروپ پر سے پابندی کا خاتمہ کرنا تھا۔

وفاقی حکومت نے وسیع تر قومی مفاد کا حوالہ دیتے ہوئے ٹی ایل پی پر سے پابندی ہٹا دی۔

یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے لیے پاکستان میں احتجاج جاری

ذرائع کا کہنا ہے کہ رضوی کو چند روز میں رہا کیے جانے کا امکان ہے۔ تاہم حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان ہونے والے خفیہ معاہدے میں فرانسیسی سفیر کی برطرفی شامل نہیں ہے۔

حکومت نے اب تک لاہور میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں اور وزیر آباد جاتے ہوئے گرفتار کیے گئے ٹی ایل پی کے 1,200 سے زائد ارکان کو بھی رہا کر دیا ہے۔

ان جھڑپوں میں ٹی ایل پی کے 11 ارکان اور آٹھ پولیس اہلکار مارے گئے۔ ٹی ایل پی نے 18 اکتوبر کو لاہور سے احتجاج کا آغاز کیا اور حکومت پر مطالبات کی منظوری کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے اسلام آباد تک مارچ کا اعلان کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details