لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے دباؤ کے سامنے جھکتے ہوئے شدت پسند پارٹی کے سربراہ سعد حسین رضوی کا نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکال دیا۔ تاہم، حکومت نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وہ رضوی کے خلاف دہشت گردی کے الزامات کے تحت درج مقدمات کو برقرار رکھے گی یا نہیں۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، رضوی کا نام فورتھ شیڈول سے نکال دیا گیا ہے، جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) 1997 کے تحت دہشت گردی یا فرقہ واریت کے مشتبہ افراد کی فہرست دی گئی ہے۔
رضوی کو 12 اپریل کو ٹی ایل پی کے ایک منصوبہ بند احتجاج سے قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ دہشت گردی کے الزامات کے تحت کوٹ لکھپت جیل میں بند ہیں۔ اس کے فوراً بعد 16 اپریل کو ان کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کر دیا گیا۔
پنجاب حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ رضوی کے خلاف دہشت گردی، قتل، اقدام قتل اور دیگر مقدمات میں 100 سے زائد ایف آئی آر درج ہیں۔
رضوی کا نام دہشت گردوں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت نے چند روز قبل ٹی ایل پی کے ساتھ 'خفیہ معاہدہ' کیا تھا۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ فورتھ شیڈول سے نام نکالنے کے لیے متعلقہ اضلاع کی پولیس رپورٹ پر کارروائی کی گئی اور تحریک لبیک پاکستان کے 487 افراد کے نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکالے گئے۔
فورتھ شیڈول کیا ہے؟