بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں عارف نگر ریلوے پٹری کے کنارے محکمہ ریلوے نے تجاوزات ہٹانے کا کام کیا جس کے سبب بڑی تعداد میں خاندان اس سے متاثر ہوئے۔ محکمہ ریلوے کے اس قدم کے بعد ریلوے پٹری سے اجاڑے گئے آشیانوں سے پریشان یہاں کے لوگ پچھلے ایک مہینے سے اپنی باز آباد کاری کے لیے سرکاری افسران اور ریاست کے وزراء کے بنگلوں کے چکر کاٹ رہے تھے۔ سردی کے موسم کی شدت کو دیکھتے ہوئے شمالی اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی عارف عقیل نے وقف بورڈ سے بات کر کے متاثر مسلم طبقہ کو عارضی طور پر رہنے کے لیے زمین تو مہیا کروا دی لیکن یہاں پر ہر طرح کی سہولیات کا فقدان نظر آرہا ہے۔ متاثرہ لوگوں کے مطابق یہاں بجلی، پانی اور بیت الخلا جیسے مسائل سے انہیں دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ Railway Department Removed Encroachments
وہیں وقف بورڈ کے ذریعہ اس زمین پر انہیں صرف بانس، بلی اور چادر سے ہی اپنا آشیانہ بنانا ہے نہ کہ اینٹ اور سمنٹ سے۔ متاثرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب سے ہمارے آشیانے اجاڑے گئے ہیں جسے ایک مہینہ ہونے کو آ رہا ہے تب سے لے کر اب تک ہمارے روزگار بھی بند ہیں اور ہم صرف اپنی فیملی کے لیے اس سرد موسم میں سر چھپانے کے لئے ادھر ادھر بھٹک رہے ہیں۔ مقامی رکن اسمبلی اور مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے اپنی رحم دلی کا ثبوت دیتے ہوئے ان متاثرین مسلم اہل خانہ کے لیے فی الحال آشیانے کا انتظام تو کر دیا ہے لیکن وہیں ان کے ساتھ وہ غیر مسلم طبقہ جنہیں ابھی تک آشیانہ نہیں ملا ہے وہ اس سرد موسم میں کھلے آسمان کے نیچے اپنی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔ اس کڑکڑاتی سردی کے موسم میں ان کے بچے اور بزرگ پریشان ہوتے نظر آرہے ہیں اور اب تک اس علاقے میں سرد موسم کی وجہ سے دو لوگوں کی موت بھی ہوچکی ہے۔