نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے چین پالیسی کے سلسلے میں حکومت پر حملہ کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ چین اور پاکستان کو متحد نہ ہونے دینا ملک کے مفاد میں ہے اور مودی حکومت نے اس پالیسی پر عمل نہیں کیا۔ راہل گاندھی نے آج یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی حکومتوں نے چین اور پاکستان کو ایک ساتھ آنے سے روکنے کی پالیسی پر کام کیا تھا، لیکن مودی حکومت نے اس پر عمل نہیں کیا اس لیے چین آج بڑا خطرہ بن گیا ہے۔Rahul Gandhi On BJP Govt
انہوں نے کہا، 'کانگریس کی یہ پالیسی رہی ہے کہ چین اور پاکستان کو کبھی متحد نہیں ہونے دیناہے اور کانگریس نے ہمیشہ اس پر توجہ رکھی ہے لیکن آج چین اور پاکستان متحد ہو گئے ہیں اور یہ خطرناک ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری حکومت نے خارجہ پالیسی پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کیا۔ مجھے لگتا ہے کہ ڈوکلام میں اور لداخ میں چین تیاریاں کر چکا ہے۔ نہیں کی تو یہ اچھی بات ہے،لیکن میری رائے ہے کہ اس نے تیاری کر لی ہے اور اب ہمیں پوری تیاری کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔ فوج کی بات سنتے ہوئے غیر فوجی تیاری شروع کر دینی چاہئے۔ چین نے ہماری 2000 مربع کلومیٹر زمین لے لی ہے اور اسے ایک مضبوط پیغام جانا چاہیے کہ وہ ہمارے یہاں ہے اور یہاں سے وہ نکلے۔' کانگریس لیڈر نے واضح کیا کہ انہوں نے فوج کے لیے کبھی غلط نہیں کہا بلکہ وہ حکومت کے لیے کہہ رہے ہیں، لیکن حکومت سچ بولنے کو تیار نہیں ہے۔
Rahul Gandhi On China پاک۔چین کو ایک ہونے سے روکنے کی پالیسی پر کام کرنے کی ضرورت تھی، راہل - چین اور پاکستان کو ایک ساتھ آنے سے روکا جائے
کانگریس کی حکومتوں نے چین اور پاکستان کو ایک ساتھ آنے سے روکنے کی پالیسی پر کام کیا تھا، لیکن مودی حکومت نے اس پر عمل نہیں کیا اس لیے چین آج بڑا خطرہ بن گیا ہے۔ ان باتوں کا ذکر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں کیا۔ Rahul On China Pakistan unification
Etv Bharat