اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Gyanvapi case گیانواپی کیس قابل سماعت، کورٹ کا فیصلہ

گیان واپی کیس میں آج یعنی پیر کو ایک اہم فیصلہ آئے گا۔ آج یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا گیانواپی کیس قابل سماعت ہے یا نہیں۔ اس بارے میں فیصلہ وارانسی کے ضلع جج لیں گے۔ Gyanvapi case in varanasi court

گیان واپی کیس میں آج اہم فیصلہ آئے گا
گیان واپی کیس میں آج اہم فیصلہ آئے گا

By

Published : Sep 12, 2022, 6:58 AM IST

Updated : Sep 12, 2022, 2:26 PM IST

وارانسی: گیانواپی کیس کی عرضی کی مزید سماعت ضلع عدالت میں ہوگی یا نہیں، اس سلسلے میں پیر کو فیصلہ آئے گا۔ وارانسی میں ضلعی عدالت کے فیصلے سے قبل امتناعی احکامات نافذ کردیئے گئے ہیں اور سیکورٹی کو بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملے کو حساس سمجھ رہی ہے. آپ کو بتا دیں کہ ڈسٹرکٹ جج اجے کرشنا نے 24 اگست کو اس معاملے میں فیصلہ محفوظ رکھا تھا اور 12 ستمبر کو فیصلہ سنانے کا اعلان کیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ضلعی عدالت میں 23 مئی سے سماعت جاری ہے۔ سیول پروسیجر کوڈ سی پی سی کے آرڈر 7 رول 11 کے تحت یہ کیس قابل سماعت ہے یا نہیں، اسی پر عدالت میں سماعت چل رہی تھی۔ گزشتہ سماعت میں مسلم فریق نے دلائل دیے تھے۔The varanasi court hears the Gyanvapi case today

اب وارانسی میں پولس انتظامیہ فیصلے کو لے کر الرٹ موڈ پر نظر آرہی ہے۔ اتوار کو پولیس کمشنر اے ستیش گنیش نے بتایا کہ وارانسی کمشنریٹ میں دفعہ 144 ( امتناعی) نافذ کر دی گئی ہے۔ حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں مذہبی رہنماؤں سے بات چیت کریں تاکہ امن قائم ہو۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پورے شہر کو سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں ضرورت کے مطابق پولیس فورس مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حساس علاقوں میں فلیگ مارچ اور پیدل مارچ کرنے کی بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ضلع کے سرحدی علاقوں، ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز میں چیکنگ تیز کر دی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Gyanvapi Case گیان واپی معاملے میں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

سیکٹر سکیم نافذ کی گئی ہے۔ حساس علاقوں میں فلیگ مارچ کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ پیدل گشت بھی کی جائے گی۔ پی آر وی اور کیوں آر ٹی ٹیمیں حساس مقامات پر تعینات کی جائیں گی۔ انٹر ڈسٹرکٹ بارڈر پر چیکنگ کی جائے گی۔ ہوٹلوں، دھرم شالہ اور گیسٹ ہاؤسز کی چیکنگ ہوگی۔ سوشل میڈیا پر مسلسل مانیٹرنگ کی ہدایات دی گئی ہیں۔

Last Updated : Sep 12, 2022, 2:26 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details