اردو

urdu

اسکولز، کالجز اور اداروں کے نام تبدیل کرنے کا عمل روکا جائے: سیف الدین

سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین نے جموں وکشمیر کی مین اسٹریم جماعتوں اور صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم پیش کر کے جموں وکشمیر میں اداروں کا نام بدلنے کی کارروائی کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

By

Published : Oct 31, 2021, 10:58 AM IST

Published : Oct 31, 2021, 10:58 AM IST

اسکولز، کالجز اور اداروں کے نام  تبدیل کرنے کا عمل روکا جائے: سیف الدین
اسکولز، کالجز اور اداروں کے نام تبدیل کرنے کا عمل روکا جائے: سیف الدین

سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین نے کہا کہ انہیں تعجب ہوتا ہے کہ موجودہ یوٹی گورنمنٹ مرکزی حکومت کی ہدایات اور خواہش کے مطابق جموں وکشمیر میں اسکولز، کالجز، سڑکوں اور عمارتوں کے نام تبدیل کر رہی ہے۔ یہ عمل جموں و کشمیر عوام کی خواہشات کے برعکس ہے اور وہ اس طرز عمل سے بے حد ناراض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک عوامی نمائندوں نے ہمیشہ اس ریاست کی روایات کے مطابق عوامی مقامات اور سڑکوں کے نام مقرر کیے ہیں۔ انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرائے کرنگر میں واقع سرکاری اہسپتال کی بنیاد مہاراجہ ہری سنگھ نے 7مئی 1943کو رکھی تھی، جس کا نام مہاراجہ ہری سنگھ کے نام پر رکھا گیا تھا۔1947میں جب عوامی حکومت آئی تو اس نے جموں و کشمیر کی روایات کے مطابق اداروں کے نام رکھے۔ اسی طرح سری پرتاب کالج اور امر سنگھ کالج پہلے کے ناموں سے آج بھی جانے جاتے ہیں، تاہم موجودہ حکومت نے روایات کو نقصان پہنچانے کا عمل شروع کیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔جموں و کشمیر میں تعلیمی اداروں اور سرکاری عمارتوں کے نام بدلنے کا سلسلہ شروع

انہوں نے کہا کہ یوٹی حکومت افسران کے ایک چھوٹے سے ٹولے کے ذریعہ ہیرو تلاش کرنے نلکی ہے جو غلط قدم ہے۔ اس عمل میں غلطیوں اور ذاتی طور پر یک طرفہ خیالات کا غلبہ ہوگا اور سماج کو تقسیم کرنے کا کام ہوگا۔


انہوں نے جموں وکشمیر کی مین اسٹریم جماعتوں اور صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم پیش کر کے جموں وکشمیر میں اداروں کا نام بدلنے کی کارروائی کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details