پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے ریاست آسام میں مظاہرین کے قتل اور ان پر پولیس کے مظالم کی مذمت کی ہے۔ او ایم اے سلام نے کہا کہ ”کہ آج آسام سے آنے والے ویڈیوز دیکھ کر ہم لرز اٹھے ہیں۔ پولیس کو دیکھا گیا کہ وہ خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں لوگوں پر بغیر کسی انتباہ کے اندھا دھند گولی باری کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک شخص جو پولیس کے درمیان پھنس گیا ہے، اسے بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا، حتیٰ کہ اس بربریت میں میڈیا کے لوگ بھی شامل رہے۔ خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ ہلاکتوں کی حقیقی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ مارے گئے تین میں سے ایک شاید نابالغ بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چند روز قبل آسام پولیس نے غیرقانونی قبضے کا الزام لگا کر بنا کسی بازآبادکاری منصوبے کے تقریباً 4500 غریب بے سہارہ لوگوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اس کارروائی کے خلاف عدالت میں ابھی مقدمہ چل ہی رہا تھا کہ تقریبا 800 خاندانوں کو مونسلادھار بارش میں سڑکوں پر پھینک دیا گیا اور ان کے گھروں کو مسمار کر دیا گیا۔
او ایم اے سلام نے مزید کہا کہ یہ اس نسلی نفرت کا ایک نیا باب ہے جسے ریاست کے بنگالی بولنے والے مسلمانوں کے خلاف کھولا گیا ہے۔