ایئر مارشل مانویندر سنگھ کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم نے ایم آئی-17 وی 5 کی 8 دسمبر کے حادثے کے بارے میں اپنے ابتدائی نتائج پیش کیے ہیں۔ اس تفتیش میں فوج اور بحریہ کے افسران بھی شامل تھے۔ Tri-Services Court of Inquiry probing the IAF chopper crash
فضائیہ کے بیان میں کہا گیا ،’تحقیقاتی ٹیم نے حادثے کے سب سے ممکنہ وجہ کو متعین کرنے کے لیے دستیاب گواہوں سے پوچھ گچھ کے علاوہ ہیلی کاپٹر کے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پِٹ وائس ریکارڈر کا تجزیہ کیا‘۔
تحقیقاتی ٹیم نے اس حادثے میں توڑ پھوڑ کے امکان سےانکار کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے ،’کورٹ آف انکوائری نےحادثے کی وجہ کے طور پر مکینیکل فیلیئر،توڑ پھوڑ یا لاپرواہی کوخارج کیا ہے‘۔
فضائیہ نے کہا کہ حادثے کے وقت موسم میں غیر متوقع تبدیلی ہی پائلٹ کی توجہ کے بھٹکنے کی بنیادی وجہ تھی اور اس کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر کوئمبٹور کے قریب پہاڑی علاقے میں کنٹرول پرواز کے درمیان حادثے کا شکار ہو گیا۔ اس سے اس سلسلے میں ’یو این آئی‘ کی پہلے کی ایک رپورٹ کی توثیق ہوتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر، تحقیقاتی ٹیم نےکچھ سفارشات (مستقبل میں وی وی آئی پی سفر کے لیے)کی ہیں، جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اس سے پہلے اس کمیٹی نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو پانچ جنوری کو فضائیہ سربراہ ایئر چیف مارشل وویک رام چودھری اور دفاعی سکریٹری اجے کمار کی موجودگی میں ایک تفصیلی رپورٹ دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: