شمالی تریپورہ ضلع کے سب ڈویژن پانیساگر میں منگل کی دوپہر وشو ہندو پریشد کی ریلی کے دوران ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کا معاملہ پیش آیا ہے اور دکانوں و مکانات پر حملہ کیا گیا۔
ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) سبرت چکرورتی نے کہا کہ پانیساگر سب ڈویژن کے تحت چمتیلا اور روا بازار علاقوں میں اس دوران ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی گئی اور چند دکانوں و مکانات پر حملہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں یہ ریلی بظاہر بنگلہ دیش میں فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف ایک احتجاج تھی، وہیں شمال مشرقی ریاست میں جو مناظر دیکھے گئے وہ تشدد کی ہی یاد تازہ کر رہے تھے۔
ایڈیشنل انسپکٹر جنرل نے مزید کہا کہ کچھ شرپسندوں نے وی ایچ پی کی ریلی کے دوران ایک چھوٹی مسجد، کچھ دکانوں اور کچھ گھروں پر حملہ کیا۔ یہ دکانیں اور مکانات مبینہ طور پر اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کے ہیں۔ ہم نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کافی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کیے ہیں۔ یہ واقعہ چمٹیلا اور روا بازار کے قریب پیش آیا۔ ہم نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں:تریپورہ میں مسلم مخالف تشدد کو فوری طور پر روکنے کا ایس آئی او کا مطالبہ
انہوں نے مزید کہا کہ ضابطہ فوجداری طریقہ کار (سی آر پی سی) کی دفعہ 144کو بھی پانیساگر سب ڈویژن میں نافذ کر دیا گیا تھا۔ پولیس افسر نے کہا ہے کہ ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
دھرمن نگر کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ کملیس دھر نے بھی علاقے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کو نافذ کیا۔