ترواننت پورم:کیرالہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کی طرف سے دی گئی بند کال کا از خود نوٹس لیا۔ 12 گھنٹے کی ہڑتال کے درمیان عدالت نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے حوالے سے کہا کہ "کوئی بھی ریاست میں بغیر اجازت کے بند کی کال نہیں دے سکتا۔" ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ پولیس کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ حکومت اور شہریوں کی سرکاری/نجی املاک کو کسی قسم کے نقصان/تباہی کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں جو ہڑتال کی کال کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔The Kerala High Court took a suo moto cognizance of the shutdown call given by the PFI
واضح رہے کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) نے آج بند کا اعلان کیا ہے۔ جمعرات کی صبح انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور این آئی اے کے اہلکاروں کی ایک مشترکہ ٹیم کے ذریعہ جس طرح سے پی ایف آئی کے سرکردہ رہنماؤں کو گرفتار کیا ہے، اس کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے پی ایف آئی کی کیرالہ یونٹ نے جمعہ کو صبح سے شام تک بند کی کال دی ہے، تاہم اس بند کی کال سے بنیادی خدمات کو مستثنی رکھا گیا ہے۔ پی ایف آئی نے جمعرات کو کہا تھا کہ "یہ بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے اور یہ کارروائی آر ایس ایس کے اشاروں کی جارہی ہے۔ مرکزی ایجنسیوں نے ہمارے کئی رہنماوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ تمام جمہوریت پسند لوگ اس کی مخالفت کریں گے۔ اس کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ہم نے جمعہ کو ریاست بھر میں جمعہ کو کیرالہ بند کی کال دی ہے۔