علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کا واحد ایسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں سب سے زیادہ تاریخی اور اہمیت کی حامل عمارات موجود ہیں۔ زیادہ تر تعمیرات سر سید احمد خان کی موجودگی میں اور سر سید نے بنوائی تھی۔
علیگڑھ کے موجودہ وائس چانسلر اپنے نام کی تختیاں لگانے میں مشغول باوجود اس کے کسی بھی عمارت پر سرسید احمد خان کا نام نہیں ہے، کیوکہ سرسید احمد خان کا کہنا تھا کہ انسان کی پہچان اس کے کام اور سوچ سے ہوتی ہے، عمارات پر تختیاں چسپاں کرانے سے نہیں ہوتی۔
یونیورسٹی کے قیام کے سو سال بعد (1920-2020) یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور یونیورسٹی کے طلبہ، تعلیم، سرسید کے ویژن و مشن کے فروغ دینے سے زیادہ اپنے دور کی تعمیرات پر اپنے نام کی تختیاں لگوانے کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ موجودہ وائس چانسلر کے تعلق سے یہ بات بھی کہی جارہی ہے کہ وہ کچھ پہلے کی تعمیرات پر لگی تختی کو ہٹا کر اپنے نام کی تختی نصب کرا رہے ہیں۔
ایسا ہی ایک معاملہ اے ایم یو کے سینٹینری گیٹ کا سامنے آیا ہے جس کی طلبہ سخت لفظوں میں مذمت کرتے نظر آرہے ہیں اور موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے طرز پر کام کرنے والا بتا رہے ہیں۔
طلبہ کا کہنا ہے جس طرح یوگی آدتیہ ناتھ شہروں کے نام تبدیل کر رہے ہیں ویسے ہی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور اے ایم یو کی تعمیرات پر لگی تختیوں کو بدل رہے ہیں۔
اس تعلق سے طالب علم محمد یاسر کا کہنا ہے کہ سینٹینری گیٹ پر پہلے سے ایک تختی لگی ہوئی ہے جس پر وائس چانسلر، چانسلر، رجسٹرار، انجینیئر وغیرہ کے نام موجود ہیں باوجود اس کے سینٹینری گیٹ کی ایک جانب لگے ایک نہایت خوبصورت پتھر پہلے سے لگا ہوا ہے جس پر یونیورسٹی اک نام اور لوگو لگا ہوا تھا، اسے بھی موجودہ وائس چانسلر نے ہٹاکر اپنے نام کا پتھر لگوا دیا۔ محمد یاسر نے انتظامیہ سے سوال پوچھتے ہوئے کہا ایک ہی عمارت پر دو دو جگہ اپنے نام کی تختیاں لگوانے کا کیا مقصد اور ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:بھوپال: سرسید ڈے دھوم دھام سے منانے کے لیے میٹنگ منعقد
یہ بات بھی واضح ہے کہ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور اے ایم یو کے پہلے ایسے وائس چانسلر ہیں جن کے نام کی تختیاں سب سے زیادہ یونیورسٹی کے مختلف مقامات پر موجود ہیں۔ اے ایم یو وائس چانسلر کی مدت پانچ سال ہوتی ہے، موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور بھی علیگ ہیں یعنی انہوں نے بھی اے ایم یو سے تعلیم حاصل کی ہے اور انہیں 2017 میں علی گڑھ کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا تھا۔