نئی دہلی: حج 2023 میں جانے والے ملک کے عازمین حج کو بڑی پریشانیوں سے بچانے کے لیے انہیں ایئرپورٹ پہ حج کمیٹی کے ذریعہ 2100 ریال کی دی جانے والی رقم کو کسی بھی طرح سے بند نہیں کیا جانا چاہیے، یہ بہت قدیم روایت ہے اسے قائم رکھنا چاہیے۔ آج یہ مطالبہ مرکزی حج کمیٹی کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی نے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سے ایک مکتوب بھیج کر کیا ہے۔ اعظمی نے آج ایک پریس بیان میں یہاں کہاکہ حج کمیٹی آف انڈیا سے جانے والے عازمین حج کی اکثریتی تعداد گاؤں سے ہوتی ہے اور اس میں تقریباً سارے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو پہلی بار ہوائی جہاز کا سفر کرتے ہیں اور مذہبی امور کےفرض کی ادائے گی کےلیے سعودی عرب کا سفر مجبوری میں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برسہا برس سے ان کی آسانی کےلیے حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعہ یہ نظام قائم ہے کہ انہیں امبارگیشن پوائنٹ پہ چیکنگ کے بعد آخری وقت میں 2100 ریال کا لفافہ سبھی عورت مرد عازمین حج کو دیا جاتا رہاہے جس سے وہ وہاں پہنچ کر اپنے کھانے پینے کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ حرم شریف میں ٹیکسی وغیرہ کرکے عمرہ جو کہ ضروری امر ہے پورا کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ حج 2023 کی گائڈ لائن میں 2100 ریال دینے کا عازمین حج کو کوئی بھی ذکر نہیں ہے جبکہ سابقہ گائڈ لائن میں صاف صاف لکھا جاتا رہاہے۔ انھوں نے خط میں لکھا ہے کہ یہ نظام کسی بھی قیمت پہ ختم نہیں کیا جانا چاہیے، اس لیے کہ یہ عازمین حج اگر انڈین روپیے یاڈالر اپنے پاس لےکر جائیں گے تو انھیں چینج کرانے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا ہوگا۔