تیز پور:منی پور میں بھارت اور میانمار سرحد پر امن و امان کے قیام کے لیے بھارتی فوج کی جانب سے کوششیں جاری ہیں، مقامی باشندوں کے دلوں سے خوف کو دور کرنے اور ان اعتماد پیدا کر نے کے لیے فوج کی جانب سے وسیع حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں، یہ حفاظتی انتظامات خاص طور پر ان لوگوں کے لیے ہیں جو امپھال سے باہر حساس علاقوں میں مقیم ہیں۔ دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل مہیندر راوت نے کہا کہ منی پور میں امن کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط ملٹی ایجنسی بھی موجود ہے۔
Manipur violence منی پور میں بھارت اور میانمار سرحد پر قیام امن کے لیے ٹریکر کتوں اور کواڈ کاپٹرس کا استعمال
دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل مہیندر راوت کا کہنا ہے کہ علاقہ کے باشندے اپنے علاقہ میں امن و امان کے قیام کے لیے پُرعزم ہیں، انہوں نے کہا کہ منی پور میں سماج دشمن عناصر پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
128 سے زیادہ آرمی اور آسام رائفلز کے دستے بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں، RPAs مکمل طور پر معمولات زندگی کی جلد بحالی کو یقینی بنانے کے لیے کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ آسام رائفلز کی رائفل خواتین کو مناسب طریقے سے لیس اور انہیں گورپ کی شکل میں تقسیم کر کرے طویل دورانیے کی گشت پر بھیجا گیا ہے۔ رائفل خواتین حساس مقامات بالخصوص دیہی علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے مقامی باشندوں، خواتین اور مذکورہ علاقہ کے سرکردہ شخصیات سے بات چیت کی ۔بات چیت کے دوران انہوں نے نہ صرف انہیں ان کی حفاظت کا یقین دلایا بلکہ انتہائی ضروری مدد بھی فراہم کی۔۔ پیرا میڈیکس کی طرف سے طبی امداد بھی فراہم کی گئی۔ دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل مہیندر راوت کا کہنا ہے کہ علاقہ کے باشندے اپنے علاقہ میں امن و امان کے قیام کے لیے پُر عزم ہیں۔
مزید پڑھیں:Manipur Violence منی پور میں خوراک کی سپلائی بند، انٹرنیٹ معطل
انہوں نے کہا کہ منی پور میں بھارت اور میانمار سرحد پر امن و امان کے قیام کے لیے کواڈ کاپٹروں، ٹریکر کتوں اور UAVs کا استعمال بھی مؤثر طریقے سے کیا جا رہا ہے تاکہ باغی گروپوں کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کو روکا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گشت کے ذریعے چوبیس گھنٹے نگرانی اور UAVs، کواڈ کوپٹرز اور ٹریکر کتوں نے موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف باغی گروہوں کو روکنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ ہندوستانی فوج منی پور کی آبادی کے تمام طبقات سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ امن کو برقرار رکھنے اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں سکیورٹی فورسز کی کوششوں کی حمایت کریں۔