ترواننتاپورم: کیرالہ میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب جمعرات کی رات کو ایک نامعلوم شخص نے حکمراں سی پی آئی (ایم) کے ریاستی ہیڈکوارٹر (اے کے جی سینٹر) میں مبینہ طور پر دھماکہ خیز مواد پھینکا۔ Explosives at CPI(M) Headquarters in Kerala
کیرالا میں سی پی آئی (ایم) دفتر کے باہر دھماکہ پولیس نے بتایا کہ دھماکہ خیز مادہ دارالحکومت کے مرکز میں واقع اے کے جی سینٹر میں رات 11.30 بجے کے قریب ایک موٹر سائیکل سوار شخص نے پھینکا۔ موقع پر پہنچنے والے سی پی آئی (ایم) لیڈروں نے الزام لگایا کہ یہ ’’بم حملہ‘‘ تھا۔ پارٹی کے کچھ رہنماؤں نے، جو اے کے جی سینٹر میں ٹھرے ہوئے تھے، کہا کہ انہوں نے عمارت کے باہر زور دار دھماکے کی آواز سنی۔ پولیس کو فوری طور پر الرٹ کر دیا گیا اور اعلیٰ حکام کی ایک ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کی گئی۔ بم اسکواڈ نے بھی جائے وقوع کا معائنہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Two Suspects Arrested With Explosives: دو مشتبہ افراد دھماکہ خیز مواد کے ساتھ گرفتار
سی پی آئی (ایم) کے ذریعہ اے کے جی سینٹر کے سرکاری میڈیا گروپ کے ذریعہ جاری کردہ سی سی ٹی وی ویژول میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص موٹر سائیکل پر موقع پر پہنچ کر عمارت پر "بم" پھینکتا ہے اور موقع سے فرار ہوتا ہے۔ دھماکہ خیز مواد مبینہ طور پر اے کے جی سنٹر کی پتھر کی دیوار سے ٹکرا گیا۔ سینئر سی پی آئی (ایم) لیڈر اور ایل ڈی ایف کنوینر ای پی جیاراجن، جو پڑوس میں رہتے ہیں، نے الزام لگایا کہ کانگریس اس اشتعال انگیز کارروائی کے پیچھے ہے اور سی پی آئی (ایم) کارکنوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کی۔ تاہم اپوزیشن کانگریس نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔
دریں اثنا، وزیر خزانہ کے این بالاگوپال، وزیر تعلیم وی شیوان کٹی سمیت کیرالہ کے کئی وزراء موقع پر پہنچ گئے۔ سی پی آئی (ایم) کے کئی کارکنوں نے شہر میں احتجاجی مارچ نکالا۔ مزدوروں نے پٹھانمتھیٹا اور ریاست کے دیگر مقامات پر بھی احتجاج کیا۔ حالات کشیدہ ہوتے ہی پولیس نے ریاست میں کانگریس کے دفاتر کے ارد گرد سیکورٹی سخت کردی۔ سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سکریٹری کوڈیری بالاکرشنن نے پرامن احتجاج کی کال دی۔