اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Solicitor General on Teesta Setalvad: گجرات حکومت نے فساد کیس کو خارج کرنے کی اپیل کی - Solicitor general on teesta setalvad

گجرات حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے جسٹس اے ایم کھانولکر، جسٹس دنیش مہیشوری اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بینچ سے کہا کہ سیتلواڈ اس عرضی میں ذکیہ کے بعد دوسری درخواست گزار ہیں اور اس سے’’عدالتی کارروائی‘‘ کا غلط استعمال ہورہا ہے۔

2002 Gujarat riots: Teesta Setalvad wants to keep pot boiling in Zakia Jafri's name, state govt tells SC
گجرا حکومت نے فساد کیس کو خارج کرنے کی اپیل کی

By

Published : Dec 7, 2021, 10:29 PM IST

گجرات حکومت Gujarat Government نے منگل کے روز سپریم کورٹ Supreme Court کو بتایا کہ سماجی کارکن تیستا سیتلواڈ Teesta Setalvad سنہ 2002 کے فساداتکے مقدمات کو ذکیہ جعفری Zakia Jafri کے نام پر گرم رکھنا چاہتی ہیں جو "انصاف کا مذاق" اڑانے کے مترادف ہوگا۔ ریاستی حکومت نے یہ بھی کہا کہ عدالت عظمیٰ ایسی درخواستوں کی حوصلہ افزائی نہیں کر سکتی۔'

واضح رہے کہ فروری 2002 کو گجرات کے احمد آباد کیگلبرگ سوسائٹی Gulbarg Society میں تشدد کے دوران مارے گئے کانگریس لیڈر احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری نے فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی سمیت 64 لوگوں کو ایس آئی ٹی کی کلین چٹ کو چیلنج کیا ہے۔

گجرات حکومت Gujarat Government کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے جسٹس اے ایم کھانولکر، جسٹس دنیش مہیشوری اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بینچ سے کہاکہ سیتلواڈ اس عرضی میں ذکیہ کے بعد دوسری درخواست گزار ہیں اور اس سے’’عدالتی کارروائی‘‘ کا غلط استعمال ہورہا ہے۔

مہتا نے کہا کہ اس معاملے میں ٹرائل مکمل ہو چکا ہے اور میرٹ کی بنیاد پر ان مقدمات میں ملزمان کو یا تو سزا سنائی گئی ہے یا بری کر دیا گیا ہے۔ لیکن اب سوال یہ ہے کہ عرضی نمبر ایک (ذکیہ جعفری) کے نام پر درخواست گزار نمبر دو (سیتلواد) چاہتی ہے کہ معاملہ 'گرم' رہے، اس لیے وہ کہتی ہیں کہ اب بھی کچھ کیا جانا چاہیے۔ اب بھی جانچ کے حکم دیے جائیں، میری نظر یہ انصاف کا مذاق ہوگا۔'

اپنے دلائل کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا "اس طرح کی درخواستوں کی حوصلہ افزائی نہیں کی جانی چاہیے۔"
مہتا نے پہلے کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے کمیشن آف انکوائری ایکٹ کے تحت سپریم کورٹ کے ایک سابق جج کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن تشکیل دی ہے۔ کمیشن نے کثیر تعداد میں ریکارڈ اکٹھا کر کے تفصیلی رپورٹ تیار کی تھی۔'

عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت عظمیٰ میں کہاکہ ریکارڈ پر بہت سے مواد موجود ہیں جن کی ایس آئی ٹی کو جانچ کرنی چاہیے تھی، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ سبل کی بحث بدھ کو بھی جاری رہے گی۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details