ہردوئی:اتر پردیش کے ضلع ہردوئی میںساتویں جماعت کے ایک دلت طالب علم کی ٹیچر نے بے دردی سے پیٹائی کر دی۔ وہیں پیٹائی کے ایک ماہ 8 دن بعد طالب علم کی موت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ اسی دوران مشتعل اہلخانہ نے لاش کو دفنانے سے انکار کر دیا۔ اہل خانہ نے ملزم ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ موقع پر پہنچے بی ایس پی کے ضلع صدر رندھیر بہادر سنگھ نے بھی متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے انصاف دلانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ تاہم کوئی بھی ذمہ دار افسر اس معاملے میں کچھ بھی بولنے سے کتراتے نظر آتا ہے۔ Teacher Brutally Thrashed Dalit Student
واقعہ 20 ستمبر کا ہے۔ ہردوئی کے مادھو گنج تھانہ کے سمیر پور گاؤں میں موجود شیل کماری بٹیشور دیال پبلک انٹر کالج کے ٹیچر پردیپ کمار دویدی پر صاحب لال کے 14 سالہ بیٹے اجے کمار کی بے دردی سے پٹائی کا الزام ہے۔ طالب علم کو اس طرح پیٹا گیا کہ ایک ماہ بعد بھی وہ صحت یاب نہ ہوسکا۔ ہفتہ کو اس کا لکھنؤ کے بلرام پور ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ساتھ ہی اہل خانہ نے پینل سے پوسٹ مارٹم کرانے اور ٹیچر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ متوفی طالب علم کے چچا نے الزام لگایا ہے کہ ملزم ٹیچر نے ذات پات اور پرانی دشمنی کی وجہ سے اس کے بھتیجے کو بے دردی سے پیٹا۔