ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا اتھارٹی کے تمام گیٹوں Farmers Protest in Noida پر کسانوں کا قبضہ برقرار ہے۔ دراصل نوئیڈا اتھارٹی کے باہر اپنے مختلف مطالبات کو لے کر دھرنے پر بیٹھے۔ کسانوں کی گوتم بدھ یونیورسٹی میں نوئیڈا اتھارٹی کے چیئرمین اور انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کمشنر سنجیو متل Industrial Development Commissioner کے ساتھ میٹنگ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔
لیکن اتھارٹی کے ذمہ داران اپنی ضد پر اڑے رہے، جس کے باعث بالآخر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ناراض کسانوں نے پیر کو اتھارٹی کے گرد مکمل ناکہ بندی کا اعلان کیا ہے۔ بھارتیہ کسان پریشد Bhartiya Kisan Parishad کی قیادت میں نوئیڈا اتھارٹی Noida Authority پر کسانوں کی ہڑتال 95 ویں روز بھی جاری رہی۔
یہ اتھارٹی اور کسانوں کے درمیان بات چیت کا 10واں دور تھا۔ بھارتیہ کسان پریشد کے لیڈر سکھویر خلیفہ نے چیئرمین کے سامنے ایک بار پھر 6 مطالبات دہرائے۔ کسانوں اور مزدوروں کی آبادی کا بندوبست، 64.7 فیصد اضافی معاوضے کے ساتھ 10 فیصد پلاٹ، دیہی علاقوں میں بلڈنگ رولز کی منسوخی، پانچ فیصد پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت، آبائی اور غیر آبائی کا امتیاز ختم کرنا اور تمام دیہات کی ہمہ گیر ترقی شامل رہے۔