اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

طالبان نے دانش صدیقی کی شناخت کے بعد قتل کیا، امریکی میگزین کا دعویٰ - urdu news

امریکی میگزین واشنگٹن ایگزامنر نے دعویٰ کیا ہے کہ ''بھارتی فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کو طالبان عسکریت پسندوں نے زندہ پکڑا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے دانش صدیقی کی شناخت کی تصدیق کی، پھر انہیں اور ان کے ساتھ موجود لوگوں کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔''

Indian photojournalist Danish Siddiqui was executed by Taliban says Report
طالبان نے دانش صدیقی کی شناخت کے بعد قتل کیا، امریکی میگزین کا دعویٰ

By

Published : Jul 30, 2021, 10:39 AM IST

Updated : Jul 30, 2021, 1:03 PM IST

پلتزر انعام یافتہ بھارتی فوٹو جرنلسٹ ڈنش صدیقی (Pulitzer Prize-winning Indian photojournalist Danish Siddiqui) نہ افغانستان میں گولی باری میں پھنس کر مارے گئے، نہ ہی وہ غلط فہمی میں مارے گئے بلکہ طالبان کے ذریعہ ان کی پہچان کرنے کے بعد بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا۔ امریکہ کی میگزین نے جمعرات کو شائع ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے۔

38 سالہ دانش صدیقی افغانستان میں اسائنمنٹ پر تھے جب ان کا قتل ہوا۔ ایوارڈ یافتہ صحافی کی موت کندھار کے اسپن بولدک ضلع میں افغان فوجیوں اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ کو کور کرتے وقت ہوئی تھی۔

'واشنگٹن ایگزامینر کی ایک رپورٹ کے مطابق دانش صدیقی افغان نیشنل آرمی کی ٹیم کے ساتھ اسپین بولدک علاقے کا سفر کیا تاکہ پاکستان کی سرحد سے متصل سرحدی کراسنگ پر کنٹرول کے لیے چل رہی جنگ کو کور کیا جا سکے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس حملے کے دوران، صدیقی کو چھرے لگے۔ اس کے بعد وہ اور ان کی ٹیم کے ارکان ایک مقامی مساجد میں پناہ لی، جہاں انہیں ابتدائی علاج ملا۔ حالانکہ، جیسے ہی یہ خبر پھیلی کہ ایک صحافی مساجد ہے، طالبان نے حملہ کر دیا۔ میگزین نے مقامی جانچ کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے دانش صدیقی کی موجودگی کی وجہ سے ہی مسجد پر حملہ کیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ' دانش صدیقی اس وقت زندہ تھے جب طالبان نے انہیں پکڑا تھا۔ طالبان نے صدیقی کی شناخت کی تصدیق کی اور پھر انہیں اور ان کے ساتھ موجود لوگوں کو بھی مار ڈالا۔

امریکن انٹرپریز انسٹی ٹیوٹ میں سینئر فیلو مائیکل روبن نے لکھا ہے کہ 'ایک تصویر میں دانش صدیقی کے چہرے کو پہچاننے کے لائق دکھایا گیا ہے، تاہم، حکومت ہند کے ذرائع کی طرف فراہم کی گئی دانش صدیقی کی دیگر تصاویر اور ویڈیوز کا جائزہ لینے پر معلوم ہوتا ہے کہ طالبان نے دانش صدیقی کے سر پر حملہ کیا اور پھر انہیں گولیوں سے چھلنی کر دیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، 'طالبان کے حملہ کرنے، صدیقی کو مارنے اور پھر ان کی لاش کی بری حالت کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ طالبان جنگ کے عالمی ضابطوں کا احترام نہیں کرتے ہیں۔'

صدیقی کی لاش ستمبر 18 جولائی کی شام کے دہلی کے ہوائی اڈے پر لائی گئی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قبرستان میں انہیں سپرد خاک کیا گیا۔

(پی ٹی آئی)

Last Updated : Jul 30, 2021, 1:03 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details