وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے 2021-22 کے مارکیٹنگ سال (اکتوبر-ستمبر) کے لیے گنے کی مناسب اور فائدہ مند قیمت بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ خوراک اور صارفین امور کے وزیر پیوش گوئل نے کابینہ کے اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ پانچ کروڑ سے زائد گنے کے کاشتکار اور ان پر انحصار کرنے والے اس فیصلے سے فائدہ اٹھائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی اس فیصلے کا مثبت اثر شوگر ملوں اور متعلقہ کاموں میں مصروف پانچ لاکھ مزدوروں پر بھی نظر آئے گا۔'
انہوں نے کہا کہ مرکز میں نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد گنے کی ایف آر پی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ چینی سیزن 2013-14 کے دوران ملک میں گنے کی ایف آر پی 210 روپے فی کوئنٹل تھی جو اب بڑھ کر 290 روپے فی کوئنٹل ہو گئی ہے۔ گنے کی ایف آر پی میں سات برسوں میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے۔'
پیوش گوئل نے کہا کہ چینی سیزن 2019-20 میں گنے کے کاشتکاروں کو 76000 کروڑ روپے ادا کیے جانے تھے جس میں سے بیشتر کی ادائیگی ہوچکی ہے اب صرف 142 کروڑ روپے باقی ہیں۔ پیوش گوئل نے کہا کہ چینی سیزن 2019-20 میں گنے کے کاشتکاروں کو 91000 کروڑ روپے ادا کیے جانے تھے جس میں سے 86000 کروڑ روپے کی ادائیگی ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ چینی سیزن 2020-21 کے دوران گنے کے کاشتکاروں کو 91،000 کروڑ روپے ادا کیے جانے تھے ، جن میں سے 86000 کروڑ روپے ادا کیے جا چکے ہیں۔